خیبر، اکاخیل اور بیزوٹ کے درمیان 40 سالہ پرانا اراضی تنازعہ ختم
ضلع خیبر، خیبر کی قوم اکاخیل اور اورکزئی قوم بیزوٹ کے درمیان 40 سال سے علاقہ تیراہ شڈلہ پر تنازعہ آج ختم، حد بندی (برید) مقرر کر دی گئی۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق آج قوم اکاخیل اور قوم بزوٹ اورکزئی کا مشترکہ جرگہ علاقہ شڈلہ تیراہ اکاخیل میں منعقد کیا گیا جس میں دونوں طرف سے سینکڑوں مشران نے شرکت کی۔
اکاخیل قومی کونسل کے سربراہ حاجی خیال زمان نے باقاعدہ طور علاقہ شڈلہ تنازعہ ختم کرنے کا اعلان کیا جس کی بیزوٹ مشران نے تائید کی اور باقاعدہ حد بندی ( برید) مقرر کی گئی۔
متعلقہ خبریں:
شڈلہ کی اراضی ہماری ہے۔ قبیلہ ذخہ خیل
خیبر میں ایک اور اراضی تنازعہ، تصادم میں چار افراد جاں بحق
باڑہ، دو متحارب گروپوں میں لڑائی، ایک فرد جاں بحق، 17 گھر نذرآتش
یاد رہے کہ یہ تنازعہ 40 برس سے چلا آ رہا تھا جس میں دونوں طرف سے متعدد افراد لقمہ اجل بنے ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ مئی 2020 میں اورکزئی اور اکاخیل قبیلوں کے درمیان اراضی تنازعہ حل کرنے کے لیے سابق ایم این اے الحاج شاہ جی گل افریدی کی سربراہی میں کوکی خیل قومی مشران کا جرگہ کوہاٹ میں ہوا تھہ، شڈلہ اراضی تنازعے پر اس سے ایک ہفتے اکاخیل قبیلے کے دو افراد فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے تھے۔
تاہم اکاخیل اور اورکزئی کے بیزوٹ قبیلے کے درمیان فائر بندی (تیگہ) کیلئے ہونے والا یہ مصالحتی جرگہ ناکام ہو گیا تھا، ذرائع کے مطابق قبیلہ اکاخیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ جب تک ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاتا اس وقت تک تیگہ نہیں ہو گا۔