جج افتاب آفریدی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث 5 افراد گرفتار
انسداد دہشت گردی( اے ٹی سی) جج پر حملہ زاتی دشمنی کا شاخسانہ نکلا۔ ڈی پی او صوابی محمد شعیب کا کہنا ہے کہ شہید جج کے بیٹے کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کردی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جن پر دعویداری کی گئی ہے ان میں دانش افریدی ولد عبدالطیف افریدی، جمال افریدی ولد گل مت شاہ، عابد ولد وزیر اکبر، محمد شفیق ولد بادشاہ
جمیل ولد گل مت شاہ اور ایڈوکیٹ عبدالطیف افریدی ولد حکمت شاہ شامل ہیں۔
دوسری جانب پشاور اور صوابی پولیس نے سرچ اپریشن کے دوران جج افتاب افریدی کے قتل میں مبینہ طور ملوث 5 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی شناخت پریڈ کے بعد کاروائی کی جائے جبکہ جج کی نماز جنازہ آج دو بجے وزیر آباد پشاوع میں ادا کی جائے گی.
یاد رہے اتوار کے روز صوابی میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج آفتاب آفریدی، بیوی اور دو بچوں سمیت شہید ہوگئے تھے۔ پولیس کے مطابق جج آفتاب آفریدی پشاور سے اسلام آباد جارہے تھے کے صوابی انٹرچینج کے قریب ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں سوار اے ٹی سی جج آفتاب آفریدی، اہلیہ اور 2 بچوں سمیت شہید ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے جج کے 2 سیکیورٹی گارڈزبھی زخمی ہوئے ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق جج آفتاب آفریدی سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تعینات تھے جبکہ ان کی پوسٹنگ 13 فروری 2021 کو ہوئی تھی۔
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب آفریدی کے قتل کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جج آفتاب آفریدی، ان کے دو بچوں اور اہلیہ کے قتل میں ملوث ملزموں کو جلد گرفتار کیا جائے گا اور ذمہ داروں کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔