مذاکرات کے علاوہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی مستقل حل نہیں۔ پاکستان
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دوشنبے میں منعقدہ، نویں ”ہارٹ آف ایشیاءـاستنبول پراسس” کانفرنس کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی جس میں پاک افغان دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے، بالخصوص افغانستان میں قیام امن کیلئے کی جانے والی کاوشوں میں "ہارٹ آف ایشیاء استنبول پراسس کے وزارتی اجلاس کا انعقاد ایک مثبت اور احسن اقدام ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، پاکستان خطے میں امن کیلئے کی جانے والی کاوشوں میں شراکت دار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
افغانستان میں 3 خواتین پولیو ورکرز قتل
”فوج نکلنے کے دو تین سال بعد طالبان افغانستان پر قابض ہو سکتے ہیں”
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے کے امن و استحکام کیلئے افغانستان میں قیام امن کو ناگزیر سمجھتا ہے، ہمیں افغانستان میں تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش ہے، پاکستان کا ہمیشہ سے موقف رہا کہ افغان مسئلے کو طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے سیاسی حل کا حامی ہے ، بین الافغان مذاکرات کے نتیجے میں مثبت پیش رفت افغان امن عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے، پاکستان افغان امن عمل سمیت خطے میں امن کیلئے اپنی مخلصانہ کاوشیں جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔
افغان صدر اشرف غنی نے وزیر اعظم عمران خان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دریں اثناء وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نویں ہارٹ آف ایشیاء استنبول پراسس اجلاس کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امن کیلئے پاکستان کی کوششیں دنیا جانتی ہے، ہم مستقبل پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب خطے میں امن ہو گا تو ہماری مضبوط علاقائی روابط کی سوچ آگے بڑھ پائے گی ،اس بات پر سب متفق ہیں کہ جامع مذاکرات کے علاوہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی مستقل حل نہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان سالہا سال سے یہی کہتا آ رہا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور اب یہ بات سب کو ذہن نشین ہو چکی ہے جو کہ بہت بڑی کامیابی ہےـ
انہوں نے کہاکہ میں یہ ہرگز نہیں کہوں گا کہ ایسا کرنا آسان ہو گا، یقیناً مشکلات ہیں لیکن ہمیں آگے بڑھنا ہو گا، گزشتہ ورز میری ترک وزیر خارجہ کے ساتھ اچھی نشست رہی، استنبول کانفرنس کے حوالے سے تبادلہ خیال ہواـ
بعد ازاں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی،تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں منعقدہ نویں ہارٹ آف ایشیاء استنبول پراسس کے اجلاس میں شرکت کیلئے کانفرنس ہال پہنچے، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، تاجکستان میں تعینات پاکستانی سفیر عمران حیدر اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ تھے۔