مردان سنٹرل جیل میں قیدی نے خودکشی کرلی
مردان سنٹرل جیل میں قیدی نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کرلی۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق ملزم محمد اسلام کا تعلق مردان کے نواحی علاقے میاں خان سنگاو سے ہے، ملزم منشیات کے جرم میں گرفتار تھا۔
جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مبینہ خودکشی کرنے والا ذہنی مریض تھا جو مینٹل وارڈ میں داخل تھا، ملزم نے فجر کی نماز کے بعد خود کو پھانسی کیا، ملزم نے چادر کی مدد سے لٹک کر خودکشی کی۔
35 سالہ ملزم کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے منتقل کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملزم گزشتہ تین سال سے جیل میں تھا، گزشتہ تین سالوں میں ملزم پر منشیات کا ٹرائل چل رہا تھا۔
یاد رہے چند روز قبل پشاور کے غربی تھانے میں 14 سالہ طالبعلم شاہ زیب نے بھی حوالات میں مبینہ طور پر خودکشی کی تھی۔
تھانہ غربی میں مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے 14 سالہ طالب علم شاہ زیب کے والد خیال اکبر نے میڈیا سے بات چیت کے دوران الزام عائد کیا تھا کہ اس کے بیٹے کو حوالات میں تشدد کر کے مارا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بچہ نجی پبلک سکول میں ساتویں جماعت کاطالب علم تھا، اس کا ریاضی کا پرچہ تھا، تھانے سے دوپہر2 بجے فون آیا کہ آپ کا بیٹا لاک اپ میں ہے لہٰذا تھانے آجائیں، تھانے پہنچا تو تین گھنٹے انتظار کروانے کے بعد بتایا گیا کہ آپ کے بیٹے نے خود کشی کرلی ہے۔
والد نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئےکہا ہے کہ ہم انصاف چاہتے ہیں، دوسری جانب پولیس کا موقف ہے کہ شاہ زیب کو لیاقت بازار صدر میں دکانداروں سے تلخ کلامی اور اسلحہ تاننے پرگرفتار کیا تھا اور اس کے خلاف 15 اے اے کے تحت ایف آئی آر درج کی تاہم کچھ دیربعد شاہ زیب نےحوالات کے اندر گلے میں پھندا ڈال کرخودکشی کرلی۔
اس واقعے کے خلاف ڈی جی لاء اینڈ ہیومن رائٹس نے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ بنیادی حقوق کے تحت تحقیقات ہوں گی اور انصاف ہوگا۔
دوسری طرف وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان نے حوالات میں بچے کی پراسرار ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا کو شفاف تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی جبکہ سی سی پی او پشاور مقدمہ درج کرکے تھانے کے عملہ کو معطل کردیا۔