سیدو شریف ہسپتال کورونا ادویات کی مد میں ڈیڑھ کروڑ روپے کا مقروض
رفیع اللہ
ملاکنڈ ڈویژن کا سب سے بڑا سیدو شریف کا تدریسی ہسپتال کورونا ادویات کی مد میں ڈیڑھ کروڑ روپے کا مقروض ہے۔
سیدو شریف تدریسی ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد نعیم اعوان کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں کورونا وباء کے علاج و معالجے کے لئے ان کے پاس ادویات اور دیگر سامان دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کورونا وباء کی پہلی لہر میں حکومت نے آکسیجن کے لئے ایک کروڑ پانچ لاکھ روپے دیئے تھے جو نا صرف آکسیجن کے لئے ناکافی تھے بلکہ ادویات کی مد میں ہسپتال ڈیڑھ کروڑ روپے کا مقروض ہے۔
دوسری جانب ہسپتال میں داخل کورونا وائرس کے مریض ادویات اور دیگر سہولیات سے محروم ہے جس کی وجہ سے ان کے رشتہ دار باہر سے ادویات اور دیگر سامان لانے پر مجبور ہے۔ کورونا سے متاثرہ افراد کے رشتہ داروں نے ٹی این این کو بتایا کہ کئی دنوں سے ان کے مریض سیدو شریف تدریسی ہسپتال کے مختلف وارڈز میں زیر علاج ہے ڈاکٹرز، پیرامیڈکس اور نرسنگ سٹاف اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر ڈیوٹی بخوبی سر انجام دے رہے ہیں لیکن ہسپتال میں کورونا وائرس کے علاج کے لئے ڈاکٹرز جو دوائیاں اور دیگر سامان جس میں آکسیجن اور نوبالیزر ماسک بھی شامل ہے تجویز کرتے ہیں وہ ہسپتال میں میسر نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ باہر مارکیٹ سے لانے پر مجبور ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہسپتال کورونا وائرس ایک عالمی وباء ہے اور ان کا علاج کافی مہنگا ہے اس لئے حکومت جو دعوے اور وعدے کرتے ہیں وہ بظاہر نظر نہیں آرہے اور ان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فی الفور ادویات اور دیگر جو سامان ہے اس کی دستیابی یقینی بنا کر لوگوں کے مشکلات کو کم کرنے اور اس موضی مرض کو پھیلنے سے بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ڈاکٹر نعیم اعوان نے بتایا کہ ابھی تک روٹین فنڈز بھی ہسپتال کو جاری نہیں کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے کافی مشکلات ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہسپتال میں کورونا کے 60 بیڈ فعال ہے تاہم مزید 25 بیڈ کا اضافہ کر رہے ہیں کیونکہ کورونا وباء سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہو رہا ہے۔ڈاکٹر نعیم اعوان کا کہنا تھا کہ لگ بگ دس ہزار روپے یومیہ کورونا کے مریض کے دوایوں کا خرچ ہے اور جب غریب لوگ دوایاں باہر سے لاتے ہیں تو کافی دکھ ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں احساس ہے اور حکومت کے نوٹس میں لائے ہیں اور جلد مریضوں کے مشکلات کا ازالہ کیا جائے گا۔
ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر ڈاکٹر رحمت علی خان کے مطابق سوات میں اب تک 52 ہزار 288 ٹوٹل کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں چار ہزار 345 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 46 ہزار 659 افراد کا ٹسٹ منفی آیا ہے۔ اسی طرح کورونا وباء سے سوات میں 130 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جبکہ 321 افراد اب بھی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔