ضم اضلاع تنازعات، اے این پی کا حل کیلئے میدان میں نکلنے کا اعلان
ضم اضلاع کے تنازعات کے حل کیلئے عوامی نیشنل پارٹی کی خصوصی کمیٹی نے وزیرستان اور باجوڑ میں جاری مختلف تنازعات اور مورچہ زنی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے این پی قومی مسائل کے دیرپا حل اور پرامن ماحول یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی۔
جمعرات کے روز کمیٹی کا اجلاس باچاخان مرکز پشاور میں چیئرمین نثار مومند کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں سیکرٹری کمیٹی مثل خان اورکزئی اور اراکین نثار علی داوڑ، لقمان آفریدی، پیر ذوالفقار بھٹو اور نبی گل بیٹنی نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کل سہ پہر 02:30 بجے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کی جائے گی جس میں ضم اضلاع بالخصوص وزیرستان اور باجوڑ میں جاری تنازعات کے حل کیلئے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، نیز متنازعہ علاقوں کے دوروں بارے بھی خصوصی اعلانات کئے جائیں گے۔
اجلاس میں ضم اضلاع میں انتظامیہ کی ناکامی کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اے این پی قومی مسائل کے حل کیلئے ہر فریق کے پاس جائے گی۔
واضح رہے کہ جنوبی وزیرستان کے ضلعی ہیڈ کوارٹر وانا میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ایک ماہ کے لئے دفعہ 144 نافذ ہے، وانا کیمپ روڈ ہرقسم کی آمدورفت کیلئے بند کر دیا گیا ہے، دوسری جانب علاقہ کارکنڑہ میں ملکیتی تنازعے میں غیرقانونی اسلحہ کی نمائش، لشکرکشی اور مورچہ زنی کی پاداش میں دوتانی اور زلی خیل قبیلے کے 60 مشران پر 3 ایم پی او کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے جن کی گرفتاری کیلئے سب ڈویژن وانا کی تمام چیک پوسٹوں پر چیکنگ کا عمل جاری ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ کارکنڑہ ملکیت تنازعے پر ضلعی انتظامیہ کے ساتھ جاری مذکرات سے مایوس ہو کر دوتانی اور زلی خیل وزیر قبائل ایک بار پھر مورچہ زن ہو گئے تھے۔