انگوراڈہ گیٹ سے ملنے والے مراعات پر تنازعہ شدت اختیار کرگیا
جنوبی وزیرستان میں احمدزئی وزیرقبیلے کے ذیلی قوموں کے مابین انگوراڈہ گیٹ سے ملنے والے مراعات پر تنازعہ شدت اختیار کرگیا اور فریقین کے مابین خونریز تصادم کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ گزشتہ 25گھنٹوں سے جاری مزاکرات ناکام ہونے کے بعدقوم زلی خیل،توجئے خیل،خوجل خیل اور قوم گنگی خیل نے ہلکی اور بھاری اسلحہ طلب کر مورچہ زنی کے لئے علاقہ کا تعین شروع کردیا جبکہ فریق دوئم قوم زالول خیل اورادھا شمسی خیل نے بھی جوابی کاروائی کیلئے مورچے سنبھال لئے ہیں۔
دوسری جانب انگوراڈہ کے قریب مقامی آبادی نے خونی جھڑپ کے خوف سے نقال مکانی شروع کردی ہے جبکہ عوامی اور سیاسی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مداخلت کی اپیل کی۔
ملک سعیداللہ،ملک سیدرانور،ملک شیریار،ملک بوزگل،ملک رحمت اللہ وزیر نے میڈیا کی وساطت سے مقامی ضلعی انتظامیہ اور مخالف فریق سے کہا ہے کہ آج 12 بجے تک انگوراڈہ گیٹ کی ہڑپ شدہ واجب الادہ مراعات کو مزکورہ چار حصوں کی بنیاد پر جرگے کے سامنے پیش کریں ورنہ بعد میں خونی تصادم کی ذمہ دار موجودہ ضلعی انتظامیہ ہوگی۔
قوم کے چار مطالبات میں گیٹ مراعات کی مد میں جمع شدہ رقم قوم کے حوالے کرنا،گیٹ پر مذکورہ چار اقوام کے لئے الگ الگ ٹرک کو بغیر کسٹم فراہم کرنا، خمرانگ بریگیڈئیر کو تبدیل کرنااور برمل میں فساد پھیلانے والے بدمعاشوں سے نجات دلانا شامل ہیں۔ دوسری جانب ڈی سی سائوتھ وزیرستان خالد اقبال اور اسسٹنٹ کمشنر نے آج 12بجے تک کی مہلت مانگ لی۔