”نوجوانوں کو ورغلایا گیا، اب خود نوجوان بھی فاٹا انضمام کے فیصلے پر خفا ہیں”
جمرود، خیبر قومی جرگہ کے زیراہتمام انضمام مخالف جرگے کا انعقاد، نمائندہ ٹی این این کے مطابق جمرود کے علاقہ شاہ کس میں ملک بسم اللہ خان کی رہائش گاہ پر انضمام مخالف جرگہ منعقد ہوا جس میں درہ آدم خیل، آفریدی، ملاگوری، شلمانی و دیگر قبائلی مشران و کشران نے شرکت کی۔
جرگہ سے ملک بسم اللہ خان آفریدی، آدم خیل قومی تحریک کے چیئرمن نور زمان آفریدی، ملک اصلاح الدین، ملک طہماش شلمانی، ملک خان محمد آفریدی، ملک عبدالرازق زخہ خیل، ملک روزی گل ملاگوری، داؤد قبائیلستانی، ملک نجیب طورخیل و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کر کے تاریخی غلطی کی گئی ہے جس کی وجہ سے قبائلی علاقے مزید پسماندگی کا شکار ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام بیرونی ایجنڈا ہے، امریکی ایماء پر فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا گیا ہے جس کی حمایت کر کے ہمارے پارلیمنٹیرینز نے گناہ کبیرہ کیا ہے اس لیے اب فاٹا انضمام کی حامی قوتیں بھی پریشان ہیں، ”ہمارے ساتھ جو وعدے کئے گئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے، موجودہ صوبائی و مرکزی حکومتیں مکمل ناکام ہو چکی ہیں۔
مقررین نے دعوی کیا کہ موجودہ صوبائی وزیر اعلی و وزیراعظم بھی فاٹا انضمام پر خفا ہیں اس لیے فاٹا انضمام کا فیصلہ واپس لیا جائے اور قبائلی علاقوں کو الگ کر کے الگ صوبے یا کونسل کا درجہ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے وقت جو وعدے قبائلی عوام کے ساتھ کئے گئے وہ بھی ایفا نہیں ہوئے جو کہ ظلم ہے، این ایف سی ایوارڈ میں مختص تین فیصد حصہ دیا گیا نہ ہی بیس ہزار نوکریاں ملیں، سالانہ ایک سو دس ارب روپے بھی خرچ نہ ہو سکے، قبائلی اضلاع کی پسماندگی دور نہ ہو سکی جو کہ موجودہ حکومت کی نااہلی ہے۔
مشران نے کہا کہ فاٹا انضمام جبری انضمام ہے، سیاسی جماعتوں کو بھی ہمارے ساتھ مل کر ہمارے موقف کی تائید کرنی چاہئے، فاٹا انضمام کے بعد قبائلی علاقوں کے مسائل بڑھ گئے، ہر جگہ قبائلی عوام اراضی تنازعات پر ایک دوسرے کے خلاف مورچہ زن ہیں جس کی وجہ سے علاقے میں امن و امان کی صورتحال خراب سے خراب تر ہو ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کا مقصد ہمارے معدنیات پر قبضہ کرنا ہے جس میں حکومت کامیاب ہو گئی ہے لیکن ہم اس کو ناکام بنائیں گے، ”نوجوانوں کو ورغلا کر فاٹا انضمام تحریک میں استعمال کیا گیا اب خود نوجوان بھی فاٹا انضمام کے فیصلے پر خفا ہیں، اب تمام قبائلی عوام ایک ہو کر انضمام کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کریں گے۔”