بنوں سنٹرل جیل میں قیدیوں سے کیا سلوک کیا جاتا ہے؟ اہم انکشافات
بنوں سنٹرل جیل کے قیدی و حوالاتیوں سے انسانیت سوز سلوک روارکھے جانے کا انکشاف ‘آواز اُٹھانے پر قیدی و حوالاتیوں کو دوسرے اضلاع کی جیل میں چالان کیا جاتا ہے۔
سنٹرل جیل بنوں کے اندرونی ذرائع نے بتایا ہے کہ سنٹرل جیل بنوں میں آئی جی جیل خانہ جات کے احکامات و جیل قوانین کی دھجیاں اُڑائی جا رہی ہیں، آئی جی جیل خانہ جات کے احکامات کی روشنی میں قیدیوں سے ملاقات کیلئے آنے والے اشیاء ضروریہ لا سکتے ہیں لیکن جیل کے اندر دکانداروں کی ایماء پر سپرنٹنڈنٹ نے پابندی لگا رکھی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سنٹرل جیل میں دھوبی گاٹ کھول کر ایک قیدی کو باقاعدہ یہاں پر دھوبی مقرر کیا گیا ہے جہاں نہانے کے 50 روپے اور کپڑے دھونے کے 20 روپے وصول کئے جاتے ہیں جس میں روزانہ کے حساب سے سپرانٹنڈنٹ کو ہزاروں روپے ملتے ہیں جبکہ قیدیوں کو کم وزن روٹی اور غیرمعیاری خوراک دی جاتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سنٹرل جیل میں زنانہ بیرک کو قرنطینہ سنٹرز میں تبدیل کر کے خواتین کو کوارٹرز میں منتقل کر دیا گیا ہے، ”سنٹرل جیل میں انسانیت سوز سلوک روا رکھے جانے کیخلاف قیدیوں نے احتجاج اور ہڑتال بھی کی ہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔”
ذرائع کے مطابق سپرانٹنڈنٹ نے باقاعدہ اپنے کارندے مقرر کر رکھے ہیں جو رات کے اوقات میں بیرکوں پر چھاپے لگا کر قیدیوں کا جینا محال کر رہے ہیں، ہڑتال کے نتیجے میں شمالی وزیرستان کے ایڈیشنل سیشن جج رشید اللہ کنڈی نے انتظامیہ کو ہدایات جاری کیں کہ وہ رات کے اوقات میں بیرکوں میں بلا وجہ چھاپے نہ ماریں لیکن کچھ دنوں کے بعد جیل انتظامیہ نے دوبارہ اپنی حرکتیں شروع کر دی ہیں جس سے قیدی اور حوالاتی خودکشیوں پر مجبور ہو چکے ہیں۔