مردان، بیکری کے مالک سے 20 لاکھ روپے ڈیمانڈ کرنے والا ملزم گرفتار
مردان، تھانہ رستم پولیس نے بھتہ خوری میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا، گرفتار ملزم نے رستم بازار میں واقع مرحبا بیکری کے مالک سے 20 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
رستم پولیس کے مطابق ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والا موبائل فون اور جعلی موبائل سم بھی برآمد کر لئے گئے۔
پولیس ترجمان کے مطابق مورخہ 02 جنوری کو مرحبا بیکری کے مالک محمد ظریف الحق نے تھانہ رستم میں موبائل فون کال کے ذریعے دھمکیاں آمیز کالز اور مبلغ 20 لاکھ روپے بھتہ کی رپورٹ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرائی جس پر ڈی ایس پی عدنان اعظم کی نگرانی اور ایس ایچ او خائستہ خان کی قیادت میں تھانہ رستم پولیس نے جدید سائنسی بنیادوں کے ذریعے واردات میں ملوث ملزم محمد صابر ولد بنارس خان سکنہ سرہ قبرونہ رستم تک رسائی حاصل کر کے اسے گرفتار کر لیا۔
گرفتار ملزم نے دوران انٹاروگیشن اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے اس کی نشاندہی پر واردات میں استعمال ہونے والا موبائل فون اور متعدد جعلی سم برآمد کر لیے گئے، گرفتار ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب ہنگو پولیس نے کامیاب کراروائی کرتے ہوئے اندھے قتل کے ملزمان گرفتار کو گرفتار کر لیا، 6 جنوری کو پشاور سے پارا چنار جانے والی موٹر کار پر ہنگو میں فائرنگ کی گئی جس میں پاراچنار کی ایک خاتون جاں بحق ہوئی تھی۔
ایس پی انوسٹی گیشن کی طرف سے بنائی گئی خصوصی ٹیم نے 7 دن کے اندر جدید خطوط پر تفتیش کر کے اصل مجرمان کو گرفتار کر لیا، واردات کا ماسٹر مائنڈ زبیر اجرتی قاتل ہے اور پنجاب میں کئی وارداتوں میں سزائے یافتہ ہے۔
ہنگو پولیس کے مطابق ایک ہفتہ قبل ہنگو میں قتل کی جانی والی خاتون کے قاتلوں کو گرفتار کر لیا گیا پے جنہیں ایس ڈی پی او ہنگو اسماعیل مروت، ایس ایچ او ہنگو سٹی ولایت خان اور تفتیشی انسپکٹر شبراز خان نے ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی او اسماعیل مروت نے بتایا کہ 6 جنوری کو پشاور سے پاراچنار جانے والی موٹر کار پر بائی پاس روڈ ہنگو پر علی الصبح فائرنگ کی گئی جس کی زد میں آ کر پارا چنار سے تعلق رکھنے والی خاتون زبیدہ بی بی جاں بحق ہو گئی تھی۔
پولیس کے مطابق اس واقعے کو فرقہ ورانہ رنگ دینے کی بھی کوشش کی گئی تاہم ایس پی انوسٹی گیشن مجیب الرحمان کی زیرنگرانی ہنگو پولیس اور تفتیشی عملے نے اس واقعہ کو ایک ٹسٹ کیس کے طور پر لیا اور 8 دن کے اندر اندر جدید تفتیش کے زریعے اصل ملزمان کو گرفتار کیا جنہوں نے اقبال جرم بھی کر لیا ہے۔
اسماعیل مروت نے بتایا کہ ملزمان زبیر اور شکیل الرحمان اس رات آئس نشے میں دھت تھے اور انہوں نے ڈاکے کی غرض سے گاڑی پر فائرنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ زبیر نواز نامی ملزم اس واقعہ کا سرغنہ ہے جو جرائم پیشہ ہے اور پنجاب کی کئی جیلوں میں قید بھی کاٹ چکا ہے اور کئی مقدمات میں مطلوب ہے۔
اسماعیل مروت نے واضح کیا کہ ہنگو کی پولیس پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران جدید خطوط اور تقاضوں کو استعمال میں لا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ہم اندھے قتل کے کئی واقعات کو ٹریس کر چکے اور ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔