علمائے کرام کو اعزازیہ دینے کا معاملہ، دو سال بعد پہلی پیش رفت
خیبرپختونخوا کے22 ہزار آئمہ کرام کے لئے ماہانہ دس ہزار روپے اعزازیہ دینے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ فیصلہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ اوقات کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔ اعزازیوں کی مد میں ماہانہ 22 کروڑ 72 لاکھ روپے، سالانہ ڈھائی ارب سے زائد خرچ کئے جائیں گے۔
وزیر اعلی محمود خان کی خصوصی ہدایات پر ضم اضلاع کے آئمہ مساجد کو بھی اعزازیہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محمود خان نے ہدایت کی کہ مالی سال کے آغاز سے آئمہ کرام کو اعزازیوں کی فراہمی کے تمام انتظامات مکمل کئے جائیں۔
وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ صوبہ میں مساجد اور مدارس میں شمسی توانائی اور دیگر ضروریات بھی ترجیحی بنیادوں پر پورے کئے جائیں گے۔ مذکورہ منصوبہ سال2018 میں شروع کیا گیا تھا۔ صوبائی محکمہ خزانہ نے آئمہ کرام کو وظیفے کی ادائیگی کے لئے اکاؤنٹس کھولنے سمیت مروجہ طریقہ کار وضع کرنے کے لئے اکائونٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا سے رابطہ بھی کیا تھا۔
سال 2018 میں الیکشن سے قبل اس وقت کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی ہدایت پر صوبے بھر سے 58ہزار کے قریب آئمہ کرام کا ڈیٹا جمع کیا گیا تھا۔ بعد ازاں فیصلہ ہوا کہ وظیفہ صرف جامعہ مساجد جہا ں باقاعدگی کے ساتھ جمعہ کی نماز ادا کی جاتی ہے کے آئمہ کرام کو دیا جائے گا۔