‘کام کرنے والی خواتین بولو ہیلپ لائن میں 24/7 اپنے شکایات درج کروا سکتی ہیں’
غیرسرکاری ادارے ایکٹیڈ اور بولو ہیلپ لائن سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ نے مشترکہ طور پر کام کرنے والے خواتین کا قومی دن منایا۔
پشاور دارالامان میں 22 دسمبر کو کام کرنے والے خواتین کے دن منانے کا مقصد خواتین کی شرکت کو تسلیم کرنا اور خصوصی طور پر ملک میں معاشی ترقی میں شامل خواتین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے اور عورتوں کے لئے پروقار اور احترام سے بھرپور ماحول کی اہمیت کو بھی اجاگر کرنا ہے۔
تقریب کی صدارت سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ویمن ایمپاورمنٹ خالد خان نے کی۔ اس پروگرام کو پروجیکٹ ڈائریکٹر بولو ہیلپ لائن محترمہ سحرخان نے تشکیل دیا اور ایکٹڈ پاکستان نے بھی اس پروگرام میں مالی معاونت کی۔
پشاور میں شکایات کے ازالے کے لئے سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ نے بولو ہیلپ لائن کا نظام متعارف کرایا تھا جس میں صنفی تشدد کی روک تھام، معذور افراد پر تشدد اور دیگر گھریلو تشدد کی شکایت ریکارڈ کروائے جاسکتے ہیں ۔
بولو ہیلپ لائن میں ایک ٹول فری نمبر کے ذریعے متاثرین کو باآسانی 24/7 وکلاء کی مشاورت، فوری نفسیای مدد، زیر حوالہ خدمات اور قانون دانوں کے ساتھ مشاورت کرکے مفت مدد فراہم کیا جاتا ہے۔
ایکٹڈ پاکستان نے پشاور میں جاری ایک پروجیکٹ جو کہ بیورو آف ہیومنٹیرین یوایس ایڈ کی مالی معاونت حاصل ہے، کے تحت پشاور میں خواتین میں صنفی تشدد، ذہنی تناو، گھریلو اور کام کی جگہ پر ہونے والی تشدد کی روک تھام کے لیے اگاہی دی جائے گی۔ ۲۲ دسمبر کو اس قومی دن کو منانے کے لیے منعقدہ تقریب میں سوشل ویلفئیر، ایکٹیڈ، میڈیا اور دارلامان کے خواتین نے حصہ لیا۔