خیبرپختونخوا: اپوزیشن جماعتوں کا وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے احتجاجی کیمپ
فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم، سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کے رویے اور صوبے میں جاری بدانتظامی کے خلاف اپوزیشن نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی کیمپ لگادیا، کیمپ میں عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک, نثار خان مہمند، شگفتہ ملک خوشدل خان صلاح الدین، جماعت اسلامی کے عنایت اللہ خان، جے یو آئی کے لطف الرحمن ، ن لیگ سردار یوسف ، سردار اورنگزیب نلہوٹھا، ثوبیہ شاہد ، پیپلز پارٹی کی نگہت یاسمین اورکزئی اور دیگر اپوزیشن اراکین نے شرکت کی۔
اپوزیشن اراکین نے واضح کیاہے کہ حکومت نے یو ٹرن پالیسی نہیں بدلی تو اپنے حلقے کی عوام کے ساتھ وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے پر بیٹھ جائیں گے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے اپوزیشن اراکین وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج پر بیٹھ گئے ہیں، کیمپ شرکانے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں بدانتظامی اور کرپشن کا راج ہے، صوبائی حکومت نے اپوزیشن اراکین کو35فیصد فنڈز جاری کرنے کا وعدہ کیا اور پھر یو ٹرن لے لیا۔
سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی کا رویہ اپوزیشن اراکین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا ہے انہوں نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے واقعے سے متعلق انکوائری رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے تمام ذمہ دار صوبائی حکومت کو قراردیا شرکانے سیاسی جماعتوں کے رضاکار فورس کیخلاف کارروائی کی بھی مذمت کی اور واضح کیاکہ جے یو آئی کے انصارالاسلام کے رضار سمیت تمام فورسز الیکشن کمیشن کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں اور صوبائی حکومت ڈنڈوں کی رجسٹریشن کیلئے قانون بنائے تو ہم رضاکاروں کے ڈنڈوں کا لائسنس بھی بنوادیںگے۔
وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی جانب سے کیمپ کے شرکاکی چائے سے تواضع کی گئی اور فیس ماسک بھی فراہم کئے گئے جس پر مظاہرین نے وزیر اعلی کا شکریہ ادا کیا۔ کیمپ شرکانے مطالبات منظور ہونے تک صبح 10بجے سے شام 5بجے تک کیمپ جاری رکھنے کا اعلان کیا۔