آکسیجن کی عدم دستیابی کے باعث جاں بحق افرادکے لواحقین کو 10،10لاکھ روپے دینے کا اعلان
خیبرپختونخوا حکومت نے آکسیجن کی عدم دستیابی کے باعث خیبرٹیچنگ ہسپتال میں دم توڑ جانے والے6 افراد کے لواحقین کو 10، 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ مشیراطلاعات خیبرپختونخوا کامران بنگش اور وزیرصحت تیمورسلیم جھگڑا نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ آکسیجن کی کمی ہی واقعے کا سبب بنی۔ بدقسمتی سے آکسیجن وافر مقدار میں سپلائی نہیں ہوئی۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو انصاف دلانا ہوگا۔ ہسپتال کے آکسیجن نظام کو مزید جدید بنانے کی ضرورت ہے 21ویں صدی میں18ویں صدی کا نظام نہیں چل سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرٹیچنگ ہسپتال واقعے سے متعلق تفصیلی رپورٹ 5دن میں آجائے گی۔ صحت کے شعبے میں اصلاحات لانی ہیں۔ ہم نے صحت کے شعبے میں بہترین اقدامات سے عوام کو مطمئن کرنا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں صحت کے نظام کو آئیڈیل نہیں کہا جاسکتا البتہ کچھ تبدیل ضرور ہوا ہے۔
خیال رہے کہ خیبرٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کی عدم دستیابی کے متعلق رپورٹ کے نتیجے میں ڈائریکٹر سمیت عملے کے 7 ارکان کو معطل کر دیا گیا ہے۔ معطل کیے گئے افراد میں فیکلٹی ممبر، میڈیکل انجینئر، سپلائی مینجر، بایئو میڈیکل انجئینر اور ڈیوٹی ائمپلائی آکسیجن بھی شامل ہیں۔
بورڈ آف گورنرز نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں آکسیجن پلانٹ کے 3 لوگوں کوغفلت کا مرتکب قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیرتربیت یافتہ عملہ ڈیوٹی پر مامور تھا اور بایئو میڈیکل انجئینر فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہا۔ ہسپتال میں ایمرجنسی کی صورت میں کسی قسم کا کوئی ریسکیو اسکواڈ موجود نہیں تھا۔ ہسپتال انتظامیہ آکسیجن عملے کی تربیت اور نگرانی میں ناکام نظر آئی۔