خیبر پختونخواقومی

سوات سے تعلق رکھنے والی خاتون نے جعل سازی سے امریکی انشورنس کمپنی سے لاکھوں ڈالر نکلوا دیئے

سوات سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ اپنی موت کا جعلی سرٹیفیکیٹ بنا کر امریکی انشورنس کمپنی سے لاکھوں ڈالر بیمہ وصول کرچکی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے مطابق سیما کھر بے کے  پاس امریکی شہریت بھی  ہے لیکن وہ اب پاکستان میں ہے۔

خاتون نے اپنی جعلی موت کے ذریعے امریکا میں انشورنس پالیسی کلیم کی، خاتون نے 2008 اور 2009 میں امریکا میں دو انشورنس پالیسیاں لیں، سیما کھربے کے بیٹے اور بیٹی نے انشورنس کلیم کی 15 لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم حاصل کی۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق سیما کھربے نے اپنا جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ 8 جون 2011 کو بنوایا، کاغذات میں ان کی تدفین بھی کر دی گئی۔

حکام نے بتایا کہ اپنی ‘تدفین’ کے صرف دو ماہ بعد ہی سیما کھربے نے بیرون ممالک سفر کیے اور انھوں نے کم از کم 10 بار ہوائی سفر کیا، تمام دس ہوائی سفر کراچی انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے کیے گئے، اس دوران سیما کھربے نے پانچ ممالک کا دورہ کیا، ان پانچ ممالک جاکر سیما کھربے واپس پاکستان آئی۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق اپنی کاغذی موت کے بعد خاتون نے پہلا ہوائی سفر اگست 2011 میں کیا جبکہ آخری ٹریول ریکارڈ اگست 2013 کا ہے۔

ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ مقدمے کے اندراج کے بعد سے خاتون پاکستان میں روپوش ہے اور جرم میں مرکزی کردار خاتون کے بھائیوں نے ادا کیا، خاتون کے بھائیوں کو بھی مقدمے میں نامزد کر دیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ اِس جرم میں کراچی کے لیاری جنرل اسپتال کے ڈاکٹر اور یونین سیکرٹری بھی ملوث ہیں، تمام افراد کے خلاف ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل میں مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ حکام کے مطابق اس جرم کی اطلاع امریکا نے ایف آئی اے کو کی تھی۔

علاوہ ازیں اطلاعات کے مطابق خاتون کے دونوں بچے بیرون ملک ہیں، ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے ڈاکٹر اور  یوسی سیکرٹری کی تلاش جاری ہے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button