چارسدہ، ایک ماہ میں مرغی 80 روپے، انڈہ 81 روپے مہنگا
خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں بھی اشیائے خوردنوش کی چیزوں میں کافی حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
سبزیوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے بعد چارسدہ میں مرغی اور انڈوں کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے اور دو ماہ کے دوران مرغی کی قیمت میں 80 روپے فی کلو جبکہ انڈوں کی قیمت میں فی درجن کے حساب سے 81 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں مرغی فروش حکیم خان نے اس حوالے سے بتایا کہ مرغیوں کی پیداوار کم ہونے اور فیڈ مہنگا ہونے کی وجہ سے زیادہ تر پولڑی فارم مالکان نے مرغیوں کی پیداوار کم کر دی ہے جس سے مرغی اور انڈوں کے قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹے چوزے کا ریٹ 31 روپے کی بجائے 61 روپے تک پہنچ گیا، اسی وجہ سے زیادہ تر فارمز والوں نے ابھی چوزے لینا بند کر دیا ہے، سردی کے موسم میں فارم میں چھوٹے چوزے پالنے اور ان کو گرم رکھنے کے لئے ایندھن کا استعمال بھی ہوتا ہے لیکن ہر چیز مہنگا ہونے کے باعث فارم مالکان نے مزید پیدوار کو بند کر دیا ہے۔
حکیم خان کے مطابق مرغیوں کی پیداور اب صرف 10 فیصد تک رہ چکی ہے جس سے مرغی فروشوں کے کاروبار پر بھی کافی گہرا اثر پڑا ہے۔
دکاندار نے بتایا کہ پہلے روزانہ کی بنیاد پر ہم 10 سے 12 من تک مرغیاں فروخت کرتے تھے، اب مہنگائی کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر فروخت صرف 4 من تک بشمکل پہنچ پاتی ہے۔
حکیم خان نے مزید بتایا کہ مرغیوں کا ریٹ میں بے تحاشہ اضافہ ہونے کی وجہ سے کوئی مرغی خریدنے کے لئے ہماری دکانوں کا رخ نہیں کرتا، لیکن بعض دفعہ لوگ چکن خریدنے کے لئے مجبوراً ہماری دکانوں کا رخ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار خراب ہونے کے باعث اور دکانوں کے کرائے بڑھنے کی وجہ سے ہم نے زیادہ تر کاریگروں کو بھی فارغ کر دیا ہے کیونکہ خرید و فروخت ہو نہیں رہی تو کاریگروں کو پیسے کہاں سے دیں گے۔
خیال رہے کہ دو ماہ میں چکن کا فی کلو ریٹ 156 روپے سے بڑھ کر 226 روپے فی کلو تک پہنچ چکا ہے، یعنی چکن نے ڈبل سنچری مکمل کر لی جبکہ انڈے بھی 120 روپے فی درجن کے بعد اب 180 روپے فی درجن کے حساب سے فروخت ہو رہے ہیں۔
اسی طرح ایک عدد مرغی کی قیمت 300 سے بڑھ کر 500 روپے جبکہ فی انڈے کی قیمت 10 روپے کی بجائے 17 روپے ہو گئی ہے۔