”دینی مدارس کے طلبہ کو الگ نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے”
جمعیت علماء اسلام کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پشاور دھماکہ دلخراش سانحہ ہے تاہم اس قسم کے واقعات سے ہمارے جلسوں کو روکا نہیں جا سکتا، پشاور اور ملتان نے میں پی ڈی ایم کے جلسے شیڈول کے مطابق ہوں گے۔
پشاور میں دھماکے سے متاثرہ سپین جماعت کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ملک میں کہیں بھی حکومتی رٹ نظر نہیں آ رہی، واقعے کی انکوائری کیلئے اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن شروع سے کہہ رہے تھے کہ سلیکٹیڈ حکومت نااہل ہے، عمران خان کہتے تھے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاﺅں گا، اگر گیا تو خود کشی کروں گا، عمران خان کم از کم خودکشی والی بات پر عمل تو کرے۔
عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن شروع دن سے کہہ رہے ہیں کہ یہ حکمران کسی کام کے نہیں، مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، میڈیا پر قدغن لگائے جا رہے ہیں جبکہ حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آ رہی۔
مولانا عبدالغفور حیدر کا کہنا تھا کہ پشاور دھماکہ دلخراش اور افسوسناک واقعہ ہے تاہم اس قسم کے حملوں سے ہمارے جلسوں کو روکا نہیں جا سکتا، پشاور اور ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے لازمی ہوں گے، پشاور دھماکے کے کئی روز گزرنے کے باوجود وزیر اعلیٰ یا کسی حکومتی عہدیدار نے جائے وقوعہ کا دورہ نہیں کیا، افسوس کا مقام ہے کہ کالج اور یونیورسٹیوں کے طلبہ کو الگ جبکہ دینی مدارس کے طلبہ کو الگ نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے واقعے کی جوڈیشل انکوائری اور زخمیوں اور شہداء کیلئے خصوصی پیکج دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ شیخ رحیم اللہ حقانی کو حکومت سکیورٹی فراہم کرے، تاحال کسی قسم کی سیکیورٹی نہیں دی گئی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مدرسے کے لئے دس کلاشنکوف کا لائسنس دیا جائے تاکہ وہ اپنی حفاظت خود کر سکیں۔
قبل ازیں مولانا عبدالغفور حیدری نے دھماکے سے متاثرہ مسجد کا دورہ کیا اور شہداء کیلئے درجات کی بلندی اور زخمیوں کیلئے جلد صحت یابی کی دعا کی۔