خیبر پختونخوا

ننھی حریم شاہ کے قتل کے خلاف دیر لوئر میں سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے

دیر لوئر کے علاقہ چکدرہ میں پانچ روز قبل لاپتہ ہونے والی دو سالہ حریم شاہ کی لاش برآمد ہوئی ہے جس کے خلاف علاقہ عمائدین سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

حریم شاہ 23 اکتوبر کو شراب کوہی راموڑہ درہ سے لاپتہ ہوگئی تھی جس کی رپورٹ اسی دن چکدرہ پولیس سٹیشن میں درج کرائی گئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ آج ننھی حریم شاہ کی لاش راموڑ درہ کی پہاڑی سے ملی ہے جنہیں بے دردی سے قتل کیا گیا ہے۔ قتل کے شبہ میں بارہ مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

‘خیبر پختونخوا، ‘8 ماہ میں 184 بچے جنسی تشدد یا زیادتی کا نشانہ بنے’

چارسدہ، اغوا کے بعد زیادتی کا شکار ڈھائی سالہ بچی کی لاش مل گئی

ننھی بچی کے بہیمانہ قتل کی خبر علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور جنازہ میں عزیز و اقارب کے علاوہ دیگر سینکڑوں لوگوں نے بھی شرکت کی اور اس کے بعد احتجاجی ریلی نکالی۔

معصوم بچی کے قتل کے خلاف چکدرہ بازار میں انجمن تاجران کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرے میں سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی نے شرکت کی،  مظاہرین نے حکومت اور پولیس کو قاتلوں کی گرفتاری کے لئے تین دن کی مہلت دیتے ہوئے کہاکہ تین دن کے اندر قاتل گرفتار نہ ہوئے تو اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے ،مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے چکدرہ بار کے صدر عطاء اللہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کی صورت میں کوئی وکیل  چکدرہ کی  عدالت میں ملزمان کی پیروی  نہیں کرے گا اور ملزمان کو سزا دینے کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔

دوسری جانب ڈی ایس پی اعجاز خان نے کہا ہے کہ حریم شاہ کے قتل کے شک میں بارہ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور بہت جلد مجرمان تک پہنچ جائیں گے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button