قبائلی اضلاع

”ملاکنڈ کی طرح ضلع خیبر میں بھی این سی پی گاڑیوں کی اجازت دی جائے”

”ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں بھی ملاکنڈ ڈویژن یا دیگر قبائلی اضلاع کی طرح نان کسٹم پیڈ (این سی پی) گاڑیوں کے استعمال کی اجازت دی جائے، ہمارا احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک یہ اجازت نہیں دی جاتی۔”

ان خیالات کا اظہار جرگہ پاکستان کے مرکزی کنوینئر عابد آفریدی نے خیبر چوک باڑہ بازار میں این سی پی گاڑیوں کے مالکان کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے، مظاہرین نے پاک افغان شاہراہ کو شام تک ہر قسم کے ٹریفک کیلئے مکمل طور پر بند کر دیا تھا۔

مظاہرے میں جمعیت علماء اسلام کے رہنما الحاج شمس الدین اور مولانا مستقیم، قمبر قومی کونسل کے چیئرمین حاجی سعیداللہ، شیر اکبر آفریدی، عوامی نیشنل پارٹی ضلع خیبر کے جنرل سیکرٹری چراغ آفریدی، جے آئی یوتھ ضلع خیبر کے صدر قاضی مومین آفریدی، عوامی انقلابی لیگ کے مرکزی صدر عطاء اللہ آفریدی اور جرگہ پاکستان ضلع خیبر کے کنوینئر ڈاکٹر عبدالوہاب آفریدی سمیت کثیر تعداد میں سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقریرین نے کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں 2023 تک این سی پی گاڑیوں کی آمد و رفت پر کوئی پابندی نہیں ہو گی جبکہ حکومت نے ہمارے تین سال ضائع کئے اور اب دو سال کیلئے این سی پی گاڑیوں کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہ اب تک حکومت نے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا صرف عوام کو سبز باغ دکھاتے چلے آ رہے ہیں اور ناکام حکومت اگر عوام کو روزگار نہیں دے سکتی تو کم از کم عوام سے ان کا روزگار تو نہ چھینے۔

آخر میں مظاہرین نے کہا کہ جب تک حکومت ہمارا مطالبہ تسلیم نہ کرے ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button