ہر سال پاکستان سے سالانہ اوسط 37 ملین ایکڑ فٹ پانی بحیرہ عرب میں جا گرتا ہے جو پاکستان کے بڑے ڈیموں سے بھی کئی گنا زیادہ ہے، امسال یہ پانی 50 ملین ایکڑ فٹ تک ضائع ہو گا۔
ترجمان محکمہ موسمیات ڈاکٹر خالد محمود کے مطابق پاکستان کی آبی ضروریات کو پورا کرنے والے 2 بڑے ڈیم تربیلا اور منگلا ہیں، ان ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ 13 ملین ایکڑ فٹ سے بھی کم ہے مگر کئی گنا پانی یعنی 37 ملین ایکڑ فٹ ہر سال ضائع ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پہلے پانی کا انتظام پھر فاٹا انضمام
پاکستان میں فی کس کیلئے پانی تشویشناک حد تک کم
خیبر لوئے شلمان شین پوخ کے عوام پانی کی شدید قلت سے دوچار
انہوں نے بتایا کہ اس سال 2010 کے بعد مون سون بارشیں 100 ملی میٹر تک زیادہ ریکارڈ کی گئیں، ضرورت کے مطابق ڈیم نہ ہونے سے جہاں ایک طرف پانی ضائع ہو رہا ہے وہیں سیلاب کی صورت میں میدانی علاقوں میں سٹرکچر کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
ترجمان کے مطابق گزشتہ تین دہائیوں میں 91 ملین ایکڑ فٹ جبکہ 2010 میں 50 ملین ایکڑ فٹ سے زائد پانی سیلاب کی صورت میں تباہی مچانے کے بعد سمندر میں گر کر ضائع ہو چکا ہے۔