معاضوں کی عدم ادائیگی،آل سیاسی اتحاد شمالی وزیرستان کا اکتوبر میں اے پی سی بلانے کا اعلان
اے پی سی میں کرپشن،آئی ڈی پیز کی واپسی، معاوضوں کی عدم ادائیگی، اورغلام خان بارڑر سمیت دیگر مسائل زیر بحث لائے جائیں گے
بنوں آل سیاسی اتحاد شمالی وزیرستان نے اکتوبر میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا، اے پی سی میں تمام جماعتوں کے صوبائی قائدین شریک ہوں گے جس میں شمالی وزیرستان میں جاری کرپشن،آئی ڈی پیز کی واپسی،آپریشن ضرب عضب میں ہونے والے نقصانات کے عوض معاوضوں کی عدم ادائیگی , غلام خان باردڑ کھولنے،کسٹم کا عملہ تبدیل کرنے سمیت دیگر مسائل زیر بحث ہوں گے اس سلسلے میں آل سیاسی پارٹی شمالی وزیرستا ن اتحاد کے جنرل سیکرٹری ملک اکبر خان کی رہائش گاہ میرعلی میں اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت آل سیاسی پارٹی اتحاد کے چیئرمین عبدالخلیل خان نے کی
منعقدہ اجلاس سے اتحاد کے جنرل سیکرٹری ملک اکبر خان,جے یو آئی کے مولانا راشید اللہ,اے این پی کے ملک نثار علی خان ,پی پی پی کے ملک رحمت اللہ خان,پی پی پی شفقت اللہ دائوڑ,پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے فصیح اللہ,پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سجادخان ,جے یو آئی کے مولانا نور اسلم اور دیگرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شمالی وزیرستان کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اے پی سی بلانا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ مسائل کا حل واحد اے پی سی ہے جس کے ذریعے ہی شمالی وزیرستان کے مسائل حل کریں گے اُنہوں نے مشترکہ اعلان کیا کہ اکتوبر میں اے پی سی اجلاس ہوگا جس میں تمام سیاسی پارٹی کے صوبائی قائدین شریک ہوں گے
اُنہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان میں امن نہیں ہے اور کرپشن کا بازار گرم ہے جس کی وجہ سے شمالی وزیرستان ترقی نہیں کررہا ہے علاقے میں پولیس کی گشت شروع کی جائے مسائل کے حل کیلئے آل سیاسی اتحاد نے پہلے بھی آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی تحریک چلائے گی آپریشن ضرب عضب میں کافی نقصانات ہوئے ہیں جن کے جتنے نقصانات ہوئے ہیں فوری طور پر ان نقصانات کے مطابق ادا ئیگی کو یقینی بنایاجائے اور جو لوگ سروے سے رہ گئے ہیں ان کا سروے شروع کیا جائے دریا ٹوچی کی وجہ سے جس کا نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کیا جائے
اُنہوں نے کہاکہ غلام خان بارڈر کو دوطرفہ تجارت کیلئے کھول دیا جائے اور کسٹم کا عملہ کھجوری چیک پوسٹ کو تبدیل کیا جائے اور ضلع شمالی وزیرستان کو فری زون قرار دیا جائے آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے جو لوگ دیگر اضلاع میں مقیم ہیں ان کی واپسی کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے اُنہوں نے کہاکہ ہمارے منتخب نمائندوں کے فنڈز کہاں جاتے ہیں ان کا احتساب کیا جائے ۔