دیر چترال موٹروے منصوبے کی بحالی کے لیے شعراء بھی میدان میں کود پڑے
دیر چترال موٹروے منصوبے کی بحالی کے لیے شعراء بھی میدان میں کود پڑے اور ہر قسم جہدوجہد میں ساتھ دینے کا اعلان کردیا۔
اس سلسلے میں اخونخیل ہاوس شمردین میں سماجی شخصیت و سر فاونڈیشن کے چیرمین سر رحیم شاہ اخونخیل کے رہائش گاہ پر انکی قیادت میں دیر لوئر، دیر اپر، باجوڑ اور چترال کے شعراء کا اجلاس منعقد ہوا جسمیں اقبال حسین سالار،گل احمد وردگ،مسلم خان وصال،عنایت اللہ خپلواک. اسفندیار مستخیل،صیاد روغانے،خورشید عالم خورشید،بادشاہ الدین لالا،سعید احمد ساحل،علاوالدین سنگر ودیگر شعراء موجود تھے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سر رحیم شاہ اخونخیل نے کہا کہ سٹرکیں علاقے کی تعمیر و ترقی کا سبب ہوتے ہیں لہذا دیر چترال موٹروے منصوبے کی بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ شعراء اپنے کلام و ادب کے ذریعے علاقے کے حقوق کے حصولی اور نوجوانوں کی سماجی بیداری کیلئے اواز اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ دیر کو اللہ تعالی نے بے پناہ قدرتی حسن سے نوازا ہے مگر سیاحت کے شعبہ میں حکومتی اقدامات نہ ہونے کے سبب دیر پسماندہ چلا جارہا ہے۔ اس موقع پر شعراء نے دیر چترال موٹروے کے بحالی کے سلسلے ہر طبقہ فکر کے لوگوں کیساتھ مکمل جہدوجہد کرنے کا عزم کیا۔