عامر تہکالی تشدد کیس: سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات مکمل
عامر تہکالی کی برہنہ ویڈیو اور تشدد کے حوالے سے پولیس کی سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے تحقیقات مکمل کر لی ہے جبکہ جوڈیشل انکوائری کمیشن میں جمعرات کے روز مزید گواہوں کے بیانات بھی قلمبند کئے گئے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے جوڈیشل انکوائری کی بھی ہدایات جاری کی تھی جبکہ خیبر پختونخوا پولیس نے اپنی تحقیقات کے لئے سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی تھی۔ پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے سابق پولیس افسران، ایس ایچ اوز کے بیانات بھی قلمبند کئے۔
تشدد کا شکار ہونے والے عامر کا بھی بیان قلمبند کیا گیا جبکہ اس کی ویڈیو جاری کرنے کے حوالے سے بھی تحقیقات کی گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ تہکال کے اہلکاروں کے موبائل فون کی فرانزک رپورٹ بھی آ گئی ہے، تمام اہلکاروں اور افسران کے بیانات قلمبند کئے گئے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے تہکال سانحہ کے حوالے سے اپنی رپورٹ انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا کو ارسال کردی ہے جبکہ جوڈیشل انکوائری روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے اور جوڈیشل انکوائری مکمل ہونے کے بعد اس کی رپورٹ صوبائی حکومت کو دی جائے گی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پولیس نے تہکال سے تعلق رکھنے والے زیر حراست ملزم عامرکو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اس کی نازیبا ویڈیو بنائی تھی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس کے بعد پولیس اپنے ہی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا جبکہ اس کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے بھی سوموٹو ایکشن لیا ہے۔
اس سے پہلے عامر تہکالی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں اس نے پولیس کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کیا تھا بعد میں ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں عامر تہکالی کو بے حجاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
پشاور پولیس کی جانب سے شہری عامر تہکالی پر تشدد اور انکی برہنہ ویڈیو بنانے اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس کے خلاف ایک تحریک بھی شروع ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ ایس ایس پی آپریشنز پشاور ظہور بابر کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔