بالش خیل قبائل کا احتجاج پانچویں روز بھی جاری، پشاور میں احتجاج کی دھمکی
ضلع کرم میں بالش خیل قبائل کی جانب سے انوکھا احتجاج پانچویں روز بھی جاری ہے بیس سالوں سے اراضی پر قبضے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سینکڑوں گھروں کو بھی خالی کردیا گیا احتجاجی کیمپ لگاکر گھروں کی چابیاں حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کردیا۔
لوئر کرم میں بالش خیل قبائل کی جانب سے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ملک صفدر علی ، ارشاد علی انثار علی اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ بیس سالوں سے ان کی زمینوں پر پاڑہ چمکنی قبائل قابض ہیں اور بار بار احتجاجی مظاہروں اور متعلقہ حکام کو درخواستیں اور اپیلیں کرنے کے باوجود انتظامیہ اور حکومت کے دیگر ذمہ دار لوگ مسائل کے حل کی بجائے ہمارے لئے مزید مشکلات پیدا کررہے ہیں اور حالیہ جھڑپوں کے بعد بھی صرف ہمارے عمائدین کے خلاف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض قبائل کی بے دخلی اور غیر قانونی مکانات کی مسماری کے لئے کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے اس وجہ سے مجبور ہوکر بالش خیل قبائل نے اپنے مکانات خالی کرا لئے اور مسلہ حل نہ ہونے کی صورت میں گھروں کی چابیاں حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رہنماؤں نے اعلان کیا کہ مسلے کے حل اور اراضی قابضین سے واگزار کرانے کیلئے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو پشاور اور اسلام آباد میں بھی احتجاجی مظاہروں کا آغاز کریں گے۔
یاد رہے کہ 2 جولائی کو ضلع کرم میں اراضی تنازعے پر دونوں قبیلوں کے مابین پانچ روزہ خونریز جھڑپیں ختم ہوئی تھیں جن میں فریقین کے 15 افراد جاں بحق جبکہ چالیس زخمی ہوئے تھے۔