ایٹا ٹیسٹ پاس کرنے والے قبائلی طلباء داخلوں سے محروم، بے چینی کا شکار
ایٹا ٹیسٹ پاس کرنے کے باوجود قبائلی طلبا سکولوں اور کالجوں میں داخلے سے محروم ہیں جس سے طلبہ اور والدین میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے طلبہ ، والدین اور اساتذہ نے کہا کہ امسال 2020 میں قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے جماعت ششم اور ہفتم کے سٹوڈنٹس جو ایٹا ٹیسٹ کے ذریعے ایف ایس سی تک مفت معیاری تعلیم کیلئے شارٹ لسٹ ہو چکے ہیں اور ان کی ویریفیکشن پراسس بھی مکمل ہوچکا ہے فائنل سلیکشن اور ایڈمشن کیلئے طلباء اور والدین عرصہ دراز سے انتظار میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کل سارے آفسز میں سٹاف موجود ہوتا ہے اور کورونا کی وجہ سے بند سارے آفسز کھول دیے گئے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان آفسز میں کام نہیں ہو رہا اور سٹاف غفلت کی نیند سو رہی ہے جس کی وجہ سے بہت سے طلباءذہنی تناؤ کا شکار ہو رہے ہیں حکام اعلی سے اپیل ہے کہ یہ مسئلہ جلد از جلد حل کریں۔
آل کرم ٹیچرز یونین کے صدر زاہد حسین ، جنرل سیکرٹری کرم ایجوکیشنل ٹرسٹ حضرت گل سعیداللہ صدر فاٹا سٹوڈنٹس فیڈریشن اور دوسرے قبائلی مشران و نوجوانان نے حکومت سے طلباء کے داخلے جلد از جلد یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے پرانے اضلاع کے سٹوڈنٹس کیلئے ایڈمشن کا سارا پراسس بروقت مکمل ہو چکا ہے اور وہ بھی قبائلی اضلاع کے طلباء کی طرح ویریفیکشن پراسس سے کلیئرہوچکے تھے۔