قاتلوں کو بااثر افراد کی سرپرستی حاصل ہے۔ باڑہ کے شہید صحافی کے لواحقین کا الزام
باڑہ پریس کلب کے شہید صحافی ہدایت شاہ آفریدی کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ قاتلوں کو بااثر افراد کی سرپرستی حاصل ہے جس کی وجہ سے وہ دندناتے پھر رہے ہیں۔
باڑہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا لواحقین کا کہنا تھا کہ 4 جولائی کو پانچ افعان مہاجرین نے اسد ٹاون پشاور میں ہمارے گھر آ کر شہید صحافی ہدایت شاہ آفریدی پر لاتوں، گھونسوں اور اینٹوں سےتشدد کیا جس سے وہ بےحال ہوئے جبکہ طبی امداد کیلے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے۔
شہید کے ورثاء کا کہنا ہے کہ ہم نے ایف آئی آر درج کیا جس میں پانچ قاتلوں کو نامزد کیا لیکن پولیس نے ابھی تک صرف دو افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ تین قاتل ابھی تک بااثر لوگوں کی سرپرستی کی وجہ سے آزادانہ گھوم پھر رہے ہیں، پولیس بھی ان کی گرفتاری میں عدم دلچسپی سے کام لے رہی ہے۔
مقتول کے ورثاء نے پوسٹ مارٹم رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ہمیں پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں ملی اور ہمیں خدشہ ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تبدیلی کی جائے گی جس سے ہمیں اذیت کا سامنا ہے لہذا ہم گورنر خیبر پختونخوا سمیت وزیر اعلی اور ان کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم کی جائے تاکہ مذکورہ قتل کیس کی نوعیت میں پیش رفت ممکن ہو سکے۔
شہید ہدایت شاہ کے بچوں کے بارے میں ان کے لواحقین نے کہا کہ ان کی پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں جن کے تعلیمی اور گھریلو اخراجات کیلے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے بچوں کےلئے خصوصی گرانٹ اور شہداء پیکج دیا جائے تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم باڑہ پریس کلب کے صحافیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے مذکورہ کیس میں ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔
شہید صحافی ہدایت شاہ آفریدی کے لواحقین نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایف آئی آر میں مزید دیگر تین قاتلوں کو گرفتارِ کر کے ہمیں انصاف دلایا جائے۔
یاد رہے کہ 4 جولائی کو باڑہ پریس کلب کے ممبر ہدایت شاہ آفریدی کو اسد ٹاؤن میں اپنے گھر کے باہر افغان مہاجروں نے جھگڑے کے دوران سر پر اینٹوں سے وار کر کے شدید زخمی کر دیا تھا جس کی وجہ سے بعدازاں ان کی موت واقع ہو گئی تھی۔