پینے کا پانی دستیاب نہ بیٹھنے کی جگہ, لنڈیکوتل نادرا دفتر مسائلستان بن گیا
سائنس اور جدید ٹیکنالوجی کے اس طلسماتی دور میں بھی لنڈی کو تل نادرا آفس عوام کے لئے وبال جان بن گیا ہے کیونکہ پانچ لاکھ نفوس کے لئے تین کاونٹرز ہیں جو مقامی قبائل کے ساتھ ایک بھونڈا مذاق ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق ایک طرف عملہ کا رویہ درست نہیں تو دوسری طرف وقت سے پہلے چھٹی کی جاتی ہے اس لئے روزانہ سو سے کم ٹوکن ایشو ہوتے ہیں۔
عوامی اور سیاسی حلقوں نے بتایا کہ اگر عملہ اپنا رویہ درست کر لے اور ایمانداری سے کام کرے تو ٹوکن کی تعداد دو سو تک بڑھائی جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عملہ کے نامناسب رویہ سے سب سے زیادہ خواتین متاثر ہوتی ہیں جو دوردراز سے آکر کئی کئی گھنٹے تک انتظار کے بعد واپس لوٹتی ہیں، سب سے بڑا مسئلہ خواتین اور مردوں کے لئے انتظار گاہوں کا نہ ہونا ہے، یہی لوگ سڑک کے اوپر اپنی اپنی باری کا انتظار کر کر کے ذلیل و خوار ہوتے ہیں۔
انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ مٹھی گرم کرنے پر باری پہلے آسکتی ہے لمبی لمبی قطاریں بائی پاس کر کے چند منٹ میں پیسوں کی خاطر کام نکالنا اس آفس کی پہچان بن گیا ہے۔
مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا کہ دفتر چونکہ چھوٹا ہے اس لئے اس میں توسیع کی جائے تاکہ خواتین اور مردوں کے لئے الگ الگ انتظارگاہیں قائم کی جا سکیں اور عملہ کو وقت سے پہلے کام بند نہیں کرنا چاہئے اور زیادہ سے زیادہ ٹوکن ایشو کئے جائیں۔