کیا ملیریا کی عام دوا سے کورونا کا علاج کیا جا سکتا ہے؟
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے’رمڈیسیویر‘ کو کورونا وائرس کے علاج میں استعمال کرنے کے لیے اجازت نامہ جاری کر دیا جو عام طور پر ملیریا کے علاج کے لئے استعمال ہوتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ ڈریپ کی جانب سے کورونا مریضوں کے لیے دوران ایمرجنسی رمڈیسیویر کی اجازت دے دی گئی ہے اور اس کی دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ مریضوں کی بڑھتی طلب کے پیش نظر ڈریپ نے 2 امپورٹرز اور 14 لوکل مینوفیکچررز کو اجازت نامہ جاری کر دیا ہے۔
اس حوالے سے ڈریپ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا، جاپان، برطانیہ، یورپ میں استعمال کی اجازت کے فوری بعد ڈریپ نے بھی این اوسی کا اجرا شروع کر دیا تھا تاہم رجسٹریشن لیٹرز کے بعد امپورٹرز، مینوفیکچررز کی جانب سے 2 ہفتوں میں دواکی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔
ڈریپ ترجمان کا کہنا تھا کہ شرائط کے تحت انجیکشن اوپن مارکیٹ کی بجائے مخصوص ہسپتالوں اوراداروں کے پاس ہی موجود ہو گا، اس کے ساتھ ہی دوا سے متعلق کسی بھی قسم کے مضر اثرات رپورٹ ہونے کی صورت میں ڈریپ کو آگاہ کیا جائے گا۔
ڈریپ نے ہدایت کی کہ دوا کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق تشویشاناک حالت والے مریض ہی کر سکتے ہیں لہذا لوکل مینوفیکچررز کو رمڈیسیویر کے کلینیکل استعمال کے حوالے سے سخت مانیٹرنگ کی جائے۔
اس کے علاوہ ڈریپ کی جانب سے انجکیشنز کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے ایمرجنسی رجسٹریشن بورڈ اور کابینہ کو دوا کی قیمت تجویز کرنے سے متعلق ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کا اجلاس ایمرجنسی بنیادوں پر بلایا جا چکا ہے۔