خیبرپختونخوا: نجی سکولوں کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل
وزیر اعلی محمود خان نے کورونا وائرس کی وجہ سے بند نجی سکولوں کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔ ذرائع کے مطابق پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے وفد نے وزیراعلی محمود خان سے ملاقات کی جس کے دوران کورونا کی صورتحال میں نجی سکولوں کو درپیش مسائل پر بات چیت ہوئی۔
ملاقات کے دوران صوبائی وزیر تعلیم اکبر ایوب بھی موجود تھے، اس موقع پر وزیر اعلی نے نجی سکولوں کے مسائل کے حل کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی۔
کمیٹی دس دنوں میں وزیر اعلی کو سفارشات پیش کر ے گی۔ ملاقات کے دوران وزیراعلی محمود خان نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت نجی سکولوں کے تمام جائز مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا پرائیویٹ سکولز مالکان، اساتذہ اورسٹاف آج صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دینگے، پولیس کی بھاری نفری موٹروے انٹرچینج سردریاب اور شبقدر حاجی زئی کے چیک پوسٹوں پر پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں 24 لاکھ بچے پرائیویٹ سکول بند ہونے کے باعث پڑھائی سے محروم
نجی تعلیمی اداروں نے 15 جولاٸی سے سکول کھولنے کا حکومتی اعلان مسترد کر دیا
‘کورونا وبا سے نجی تعلیمی ادارے بھی وینٹی لیٹر پر ہیں’
ان کا مطالبہ ہے کہ پرائیویٹ سکولز کے اساتذہ کی تنخواہیں حکومت وقت ادا کریں۔ پرائیویٹ سکولز ختم ہونے سے بچانے کے لئے ان کا مدد کی جائے، کورونا کے باعث والدین میں فیسیں جمع کرنے کا سکت نہیں۔ نجی سکولز کا معاشی قتل بند کیا جائے۔ تعلیم و تعلم کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔ نجی سکولز کو ختم ہونے سے بچانے کیلئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔ نجی سکولز ایسوسی ایشنز کے سربراہان کے ساتھ مل بیٹھ کر افہام و تفہیم سے موجودہ ابتر صورتحال کا حل نکالا جائے۔
موجودہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے نجی سکولز کے لئےآسان شرائط اور اقساط کے ساتھ بلا سود قرضوں کا اعلان کیا جائے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس پھیلنے کے بعد مارچ سے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو بندکیا گیا ہے جو تاحال بند ہے۔
ملک میں کورونا سے مزید 131 افراد انتقال کر گئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 3165 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 163189 تک پہنچ گئی ہے۔
اب تک پنجاب میں کورونا سے 1202 اور سندھ میں 964 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ خیبر پختونخوا میں 773 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں 99، اسلام آباد میں 94، گلگت بلتستان میں 18 اور آزاد کشمیر میں مہلک وائرس سے 15 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔