قبائلی اضلاع

انٹرنیٹ بندش کیخلاف مہمند طلباء کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری

خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کیلئے متحدہ مہند طلبا ء کے زیر نگرانی طلباء کا احتجاجی مظاہرہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔

پشاور باجوڑ شاہراہ پر سینکڑوں طلبائ نے نحقی ٹنل کے مقام پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور شاہراہ کو کئی گھنٹوں تک ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند رکھا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔

طلباء کا کہنا تھا کہ حکومت قبائلی طلباء کے ساتھ امتیازی سلوک بند کریں کیونکہ تمام ملک میں آن لائن کلاسز کا سلسلہ جاری ہے مگر قبائلی طلباء ان سہولیات سے محروم ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ متعلقہ انتظامیہ اور ادارے ہمارے مطالبات پر فوری عمل کر کے ہمارا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچائیں بصورت دیگر ہم احتجاجی سلسلہ جاری رکھیں گے کیونکہ ہمارے پاس اور کوئی چارہ نہیں۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کل کچھ مخصوص ٹولے نے اس طلباء اور مظاہرین کو سیاسی اور یونین کا رنگ دینے کے کوشش کی حالانکہ ہمارا تعلق کسی سیاسی پارٹی یا کسی بھی یونین سے نہیں۔

طلباء کا کہنا تھا کہ ہمارا صرف ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ قبائلی طلباء کو انٹرنیٹ سروس مہیا کی جائے۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز مہمند میں احتجاج کے ساتھ ساتھ پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن اور ٹرائبل سٹودنٹس فیڈریشن نے بھی ضم اضلاع میں انٹرنیٹ سروس کی عدفم فراہمی کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور آن لائن کلاسیں بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button