کورونا وباء، پاکستان میں 10 لاکھ افراد کام سے فارغ
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دوسرے سال بیروزگاری کی شرح بڑھ کر 8.53 فیصد ہو گئی، رواں سال 10 لاکھ افراد بیروزگار ہوئے، مزید ساڑھے 8 لاکھ افراد بیروزگار ہوں گے۔
پی ٹی آئی نے اقتدار میں آنے سے قبل کئی وعدے کئے تھے جن میں سے ایک لوگوں کو روزگار کی فراہمی بھی تھی لیکن صورت حال اب تک اس کے برعکس نظر آتی ہے۔ ن
لیگ کی حکومت کے خاتمے پر بیروزگاری کی شرح 5.8 فیصد تھی جب کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دوسرے سال بیروزگاری کی شرح بڑھ کر8.53 فیصد ہوگئی ہے، 10 لاکھ افراد اسی سال بیروزگار ہوئے ہیں۔
موجودہ حکومت کی وزارت منصوبہ بندی نے اگلے مالی سال کے دوران بیروزگاری کی شرح 9.6 فیصد تک جانے کی پیش گوئی کی ہے جس کا مطلب ہے کہ ساڑھے 8 لاکھ مزید افراد بیروزگار ہوں گے۔
دوسری جانب کورونا وائرس اور ٹڈی دل کے حملے کی بناء پر رواں مالی سال میں کوئی بھی معاشی ہدف حاصل نہیں ہو سکا جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے بھی قابل رسائی اہداف تجویز کئے گئے ہیں۔
بجٹ دستاویزات 2020-21 کے مطابق آئندہ مالی سال کے لئے جی ڈی پی کا ہدف 2.3 فیصد مقرر کیا گیا ہے جبکہ رواں سال جی ڈی پی کی شرح منفی 0.4 فیصد رہی۔
آئندہ مالی سال میں زرعی شعبے کا ہدف 2.9 فیصد مقرر جبکہ رواں سال 2.7 فیصد رہا بڑی فصلوں کا ہدف 2.2 فیصد مقرر کیا گیا ہے، رواں سال بڑی فصلوں کا ہدف 2.9 فیصد رہا آئندہ مالی سال میں کپاس کی شرح نمو کا ہدف 1.3 فیصد مقرر کیا گیا ہے جبکہ رواں سال کپاس میں شرح نمو منفی 4.6 فیصد رہی۔
لائیو سٹاک میں شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا گیا ہے رواں سال یہ 2.6 فیصد رہا۔ آئندہ مالی سال میں ماہی گیری میں شرح نمو کا ہدف 2.1 فیصد مقرر کیا گیا ہے جبکہ رواں سال یہ 0.6 فیصد رہا۔
آئندہ مالی سال میں صنعتی شعبے کی ترقی کا ہدف 0.1 فیصد مقرر جبکہ رواں سال یہ منفی 2.6 فیصد رہا۔ معدنیات کے شعبے میں ترقی کا ہدف 0.6 فیصد جبکہ رواں سال یہ منفی 8.8 فیصد رہا۔
پیداواری شعبے کے لئے ترقی کا ہدف 0.7 فیصد مقرر کیا گیا ہے جبکہ رواں سال یہ ہدف منفی 0.7 فیصد تھا، توانائی کے شعبے میں شرح نمو کا ہدف آئندہ مالی سال کیلئے 1.4 فیصد مقرر جبکہ رواں سال شرح نمو 17.7 فیصد رہی۔
آئندہ مالی سال میں تعمیرات کیلئے ترقی کا ہدف 3.5 فیصد مقرر جبکہ رواں سال یہ شرح 8.1 فیصد رہی، خدمات کے شعبے میں شرح ترقی کا ہدف آئندہ سال 2.8 فیصد ہو گا جبکہ رواں سال یہ منفی 0.6 فیصد رہا۔