چترال میں کورونا وائرس سے پہلی موت، سماجی کارکن جاں بحق
چترال سے تعلق رکھنے والا سماجی کارکن بشیراحمد کورونا وائرس سے جاں بحق ہوگیا۔ وہ کچھ عرصہ پہلے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جن کو خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور منتقل کردیا گیا تھا۔ وہ ہسپتال میں میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا تھے اور آخرکار کورونا وائرس نے ان کی جان لے لی۔
بشیر احمد نہایت نفیس انسان تھے اور انہوں نے مختلف سماجی تنظیموں اور سول سول سائٹی کے اداروں میں خدمات انجام دی۔
بشیر احمد نے چترال میں تعلیمی شرح بڑھانے اور عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے گرانقدر خدمات انجام دیے ہیں۔ وہ گزشتہ رات کے ٹی ایچ ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ بشیر احمد کی موت کی تصدیق اس کے بیٹے سعود بشیر نے کی تاہم ابھی معلوم نہیں ان کےجسد خاکی کو کو چترال میں دفنایا جائے گا یا کورونا وائرس کے پروٹوکول کے مطابق انہیں پشاور ہی میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
بشیر احمد کی موت پر چترال کے مختلف سیاسی اور سماجی کارکنوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے اور اللہ تعالی سے دعا کی ہے کہ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر کی توفیق عطا فرمائے، بشیر احمد کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
دوسری جانب ملک میں کورونا سے مزید 78 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 1443 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 68301 تک پہنچ گئی ہے۔
اب تک خیبرپختونخوا میں کورونا سے 453 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ سندھ میں 465 اور پنجاب میں 439 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں 46 ، اسلام آباد 23، گلگت بلتستان میں 11 اور آزاد کشمیر میں مہلک وائرس سے 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔