‘وطن واپسی کے منتظرپاکستانیوں کے لیے انتظامات کیے جائیں’
نائب امیر جماعت اسلامی وممبرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے صوبائی اسمبلی سیکٹریٹ میں تحریک التواء جمع کرایا ہے جس میں حکومت سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں وطن واپسی کے منتطر لاکھوں پاکستانیوں کیلئے انتظامات کئے جائیں۔
انہو ں نے کہا کہ ان اورسیز پاکستانیوں میں 60 فی صدسے زائد لوگوں کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے جو بے روزگاری کی وجہ سے اپنے وطن واپس آنے کے خواہش مند ہیں۔ حکومت فوری طور پر خیبرپختونخوا کے لوگوں کے لیے باچا خان انٹر نیشنل ایئر پورٹ کھلیں اوران کے لیے فلائٹس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب اور دیگر ممالک سے آنے والے پاکستانیوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کا نوٹس لیں۔ان محنت کش بھائیوں کو شدید مشکلات کے اندر قرنطینہ سنٹرز میں رکھا جارہا ہے اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ یہ وہ محنت کش پاکستانی ہیں جو ملک کے قیمتی زرمبادلہ کماتے ہیں اور ملک کے تعمیر و ترقی میں ان کا بڑا کردار ہے اور یہ بیرونی دنیا میں پاکستان کے سفیر ہیں۔ حکومت ان کو مزید ذلیل نہ کریں اور قرنطینہ کے اندر ان کو سہولیات دیں اور ٹیسٹ بروقت کروا کر جن کے ٹیسٹ کلیئر ہو ان کو گھروں کو جانے کی اجازت دیں۔
عنایت اللہ خان نے کہا کہ لا کھوں پاکستانی جن میں ایک غالب اکثریت کاتعلق خیبر پختونخوا سے ہے کسی مذید بڑی آزمائش سے دوچار ہوجائیں حکومت پاکستان کو خلیجی ممالک کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کے سفیر کہلائے جانے والے ان محب وطن پاکستانیوں کی فوری واپسی کواولین توجہ اور ترجیح دیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے بہتر حکمت عملی سے عوا م میں خوف کی فضا ختم کی جاسکتی ہے مگر بد قسمتی سے ایسا نہیں ہورہا۔ عوام کو بتایا جائے کہ کورونا کے حوالے سے بیرون ممالک سے ملنے والا اربوں روپے کا فنڈ کہاں خرچ کیا جارہا ہے۔ لاکھوں پاکستانی بیرون ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں ان کو واپس لانے کے حوالے سے حکومتی اقدامات آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔