متحدہ عرب امارات میں 60 ہزار پاکستانی ملازمین وطن واپسی کے منتظر
کورونا وائرس اور تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی نے خلیجی ممالک کو بڑے معاشی بحران میں دھکیل دیا۔ ملازمتوں سے محرومی اور مستقبل غیر یقینی ہونے کی وجہ سے لاکھوں غیرملکی ملازمین نے وطن واپسی کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں 60 ہزار پاکستانی ملازمین نے وطن واپسی کے لیے خود کو رجسٹر کرالیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں بھارت، بنگلا دیش، مصر اور افریقی مملک سے تعلق رکھنے والے لاکھوں ملازمین اپنے ملکوں کو لوٹ جائیں گے۔
دوسری جانب متحدہ عرب امارات میں پھنسے افراد کے انخلاء کے ٹکٹ کیلئے پاکستانی سفارتی عملے پر وزراء اور مشیروں کا دباؤ بڑھ گیا۔ اطلاعات کے مطابق وزراء اور مشیروں نے اپنے عزیزوں اور جاننے والوں کیلئے سفارتی عملے سے سفارشوں کی بھرمار کردی۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے بھی پاکستان قونصل خانے دبئی کو خط لکھ دیا اور کہا کہ دبئی میں پھنسے ان کے حلقے کے 50 سے زائد افراد کو وطن واپسی کے فوری ٹکٹ دیے جائیں۔ سفارتی حکام کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر دبئی میں پھنسے اپنے پاکستانی رفقاء کو مفت ٹکٹس دینے کی فرمائش بھی کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں بین الاقوامی پروازیں بند ہیں جبکہ یو اے ای نے بھی اپنی فضائی حدود اور فلائٹ آپریشن بند کررکھا ہے تاہم حکومت پاکستان اور یو اے ای حکومت کے تعاون سے وہاں پھنسے ہزاروں پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کیلئے خصوصی فلائٹ آپریشن چلایا جارہا ہے۔