دوکان کیوں کھولی؟ لکی مروت میں انتظامیہ کے مبینہ تشدد سے دوکاندار بے ہوش
لکی مروت میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر انتظامیہ کے مبینہ تشدد سے دوکاندار بے ہوش ہوگیا ہے جس کے خلاف تاجر برادری نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
سرائے نورنگ میں مقامی لوگوں کے مطابق ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نے لاک ڈاؤن کے باوجود کپڑے کا دوکان کھولنے پر دوکاندار پر تشدد کیا ہے جس سے وہ موقع پر بے ہوش ہوگیا ہے۔
واقع کے خلاف تاجر برادری نے بنو سڑک ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بند کردیا ہے اور ان کا کہنا ہے ضلعی انتظامیہ سے کسی صورت مذاکرات نہیں کریں گے۔
احتجاجی مظاہرین سے بات کرتے ہوئے مقامی تاجران تنظیم کے صدر نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا اور دھمکی دی کہ اگر مقدمہ درج نہ کیا گیا تو کل سے میڈیکل سٹورز سمیت بازار کے تمام دوکانیں بند کردی جائے گی۔
دوسری جانب ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ انہوں نے دوکاندار پر کسی قسم کا تشدد نہیں کیا بلکہ انہیں صرف دوکان بند کرنے کی تنبیہ دی۔ انہوں نے کہا کہ دوکاندار پہلے سے مرگی کا مریض ہے اور ان پر اسی مرض کا دورہ پڑا ہے۔
تاجر برادری کا یہ بھی کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں جس طرح دیگر کاروباروں کی 4 بجے تک اجازت دی گئی ہے اسی طرح کپڑے کے دوکانداران کو بھی اجازت دی جائے کیونکہ عید کا سیزن ہے جس کے لئے تاجران نے پہلے سے ہی مال خریدا ہوا ہے لیکن اب فروخت کرنے کی اجازت نہیں مل رہی۔
ڈپٹی کمشنر نے بھی تاجران پر واضح کردیا ہے کہ کورونا وائرس کے پیش نظر موجودہ لاک ڈاون عوام کی فلاح کے لئے کیا گیا ہے اور اس میں کپڑے کے دوکانوں کو کسی بھی صورت کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ڈپتی کمشنر عبدالحسیب کا کہنا تھا کہ کپڑے کے تاجران انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔