افغانستان میں پھنسے مزید 373 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
افغانستان میں پھنسے ہوئے پاکستان کے 373شہری طورخم بارڈر کے راستے پاکستان پہنچ گئے ہیں جبکہ آج پانچ سو پاکستان کے شہری طورخم بارڈر کے راستے پہنچ جائیں گے۔
اس حوالے سے لنڈی کوتل کے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شمس الاسلام نے رابطے پر بتایا کہ افغانستان میں پھنسے ہوئے پاکستان کے پانچ سو شہری آج طورخم بارڈر کے راستے داخل ہوجائیں گے تمام پاکستانی شہریوں کو طورخم بارڈر سے جمرود فورٹ سلوپ اور جمرود ڈگری کالج منتقل کر دیا جائے گا جہاں پر ان کے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کیا جائے گا اور ٹیسٹ کا رزلٹ آنے تک قرنطینہ سنٹر میں رہیں گے۔
21 اپریل کو بھی طورخم سرحد پاکستان میں پھنسے پاکستانی لانے کے لیے کھولا گیا تھا اور 520 پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا تھا۔
خیال رہے کہ افغانستان میں سینکڑوں پاکستانی کئی دنوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے پاکستان سے افغان مہاجرین کو واپس جانے کی اجازت ملنے کے بعد سرحد پار پاکستانیوں نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ ان کو بھی جانے کی اجازت دی جائے ورنہ وہ بارڈر پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے جس کے پیش نظر طورخم بارڈر پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے۔
افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی 17 اپریل کو براستہ طورخم شروع ہوئی ہے جن کو ضلع خیبر کے لنڈی کوتل اور جمرود کے قرنطینہ مراکز میں ٹھہرایا جا رہا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق پہلے دو دنوں میں 700 تک افراد واپس آئے تھے جن میں 108 افراد کے ٹیسٹس کرائے گئے ہیں جبکہ دیگر کے بھی کرائے جا رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر محمود اسلم کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد ٹرانسپورٹرز ہیں جن کا تعلق ملک کے مختلف علاقوں سے ہیں۔