قومی

راشن ختم، پیسے ختم، کرغزستان میں ہزاروں پاکستانی طلبا سخت مشکلات سے دوچار

کورونا وائرس کی وجہ سے کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طلبا سخت مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں۔ طلبا کا کہنا ہے کہ ان کے پاس راشن ختم ہوگیا ہے اور باہر نکل بھی نہیں سکتے جس کی وجہ سے ان کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔

اس وقت  کرغزستان میں تقریباً 8700 پاکستانی طلباء ہیں۔ آمدہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی سفارتخانے کی درخواست پر اب تک 4000 طلباء نے وطن واپسی کے لئے سفارتخانے میں رجسٹریشن کرائی ہے جبکہ دیگر طلباء رجسٹریشن کی مطلوبہ رقم نہ ہونے پر پریشان ہیں۔ تاھم مشن نے ان تمام طلباء کی مکمل کوائف  اکٹھے کیے ہیں جنہوں نے وطن واپسی کے لئے سفارتخانے میں رجسٹریشن کرائی ہے۔ زیادہ تر طلباء خوراکی اشیاء کی عدم  دستیابی اور پاکستان سے رقوم کی وصولی میں مشکلات سے دوچار ہے حالانکہ  تمام بینک ، ویسٹرن یونین اور گروسری اسٹورز کھلے ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں طلبا کا کہنا ہے کہ انہیں سخت پابندیوں کا سامنا ہے،کسی کو بھی میڈیا یا کسی بھی فلور سے اپنے درپیش مشکلات کے بارے آواز اٹھانے کی بلکل اجازت نہیں ہے۔ ان حالات کی وجہ سے ہزاروں طلباء اور ان کے خاندانوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ طلبا نے مطالبہ کیا ہے کہ پہلے وہاں موجود سفارت خانہ بلا ان کو خوراکی اشیاء فراہم کریں اور پھر ان کی وطن واپسی کے لئے رجسٹریشن فیس معاف کرکے فضائی اخراجات میں بھی ان کی معاونت کریں۔

بعض طلبا نے الزامات لگائے ہیں کہ کرغزستان میں موجود ایمبیسی یونیورسٹیوں کے طلبا سے رجسٹریش کی فیس بھی ڈبل لے رہی ہے۔  طلباء نے صدر پاکستان جناب  عارف علوی صاحب وزیر اعظم پاکستان عمران خان صاحب اور  وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ انہیں نکالنے اور بخریت اپنے وطن پہنچانے کیلئے فوری اور قابل عمل اقدامات کریں۔۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button