افغانستان سے مزید 500 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
افغانستان سے مزید پانچ سو پاکستانی طورخم بارڈر کے راستے وطن واپس آ گئے ہیں، شام تک چار سو افراد کی رجسٹریشن کی گئی تھی۔
اس حوالے سے لنڈی کوتل کے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شمس الاسلام نے بتایا کہ ہفتے کے روز پانچ سو افراد کی رجسٹریشن کرنا تھی جن میں سے شام تک چار سو افراد کی رجسٹریشن کی گئی جبکہ سو مزید افراد بھی آئیں گے جن کی رجسٹریشن کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے بیچ میں دو سو افراد کو جمرود کے کوارنٹین سنٹر میں بھیج دیا گیا جبکہ مزید تین سو افراد کو بھی جمرود کوارنٹین سنٹر میں بھیج دیا جائے گا جن کے لئے انتظامات کئے گئے ہیں۔
دوسری طرف لنڈی کوتل کوارنٹین سنٹر میں مقیم 237 افغان تبلیغی افراد کو بھی طورخم کے راستے افغانستان بھیج دیا گیا۔
مقامی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کچھ پانچ سو کے قریب دیگر لوگ بھی افغان طورخم کے اس پار موجود ہیں جو اس انتظار میں ہیں کہ کب ان کو اجازت دی جائے گی تاکہ وہ بھی پاکستان آسکیں۔
یہ بھی پڑھیں:
‘ہمیں بھی اپنے ملک پاکستان آنے دیا جائے’
طورخم سرحد پر افغانستان کی طرف موجود لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کو بھی جانے کی اجازت دی جائے ورنہ وہ بارڈر پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے جس کے پیش نظر طورخم بارڈر پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے، صبح سویرے مقامی پولیس اہلکاروں نے طورخم میں بزرگ اور مریض افغانوں کی بہت مدد کی کہ وہ کسی تکلیف کے بغیر رش سے بد کر افغانستان جا سکیں۔
یاد رہے کہ 16 اپریل کو حکومت نے افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کو رواں ہفتے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا تھا اور یہ طے کیا گیا تھا کہ وطن واپسی پر مسافروں کو 7 دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
اس کے بعد گذشتہ روز پہلے مرحلے میں دو سو افراد اور اسی گاڑیاں افغانستان سے طورخم کے راستے پاکستان میں داخل ہو گئی تھیں۔
لنڈی کوتل کے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شمس الاسلام کے مطابق سول انتظامیہ سیکیورٹی فورسز اور مقامی پولیس نے کورونا وائرس سے مسافروں اور ادھر کے لوگوں کو محفوظ بنانے کے لئے فل پروف انتظامات کئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو افراد افغانستان سے پاکستان کی حدود میں داخل ہوتے ہیں ان کی مکمل چیکنگ اور چیک آپ کیا جاتا ہے اور سکریننگ کی جاتی ہے پھر سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی کڑی نگرانی میں ان کو لنڈی کوتل ہائی سکول اور کالج کے کوارنٹین سنٹروں میں بھیج دیا جاتا ہے اور گاڑیوں کو حمزہ بابا گراؤنڈ میں کھڑا کر دیا جاتا ہے جہاں ان پر کلورین سپرے کیا جاتا ہے۔