طورخم، 200 پاکستانی اور 80 گاڑیاں افغانستان سے ملک میں داخل
افغانستان میں پھنسے پاکستانی مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کی طورخم کے راستے آمد شروع ہو گئی, پہلے مرحلے میں دو سو افراد اور اسی گاڑیاں طورخم کے راستے پاکستان میں داخل ہو گئیں۔
لنڈی کوتل کے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شمس الاسلام نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد افغانستان میں پھنسے دو سو پاکستانیوں اور آسی گاڑیوں کو آنے کی اجازت دے دی گئی اور اس طرح کل بھی آنے دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ سول انتظامیہ سیکیورٹی فورسز اور مقامی پولیس نے کورونا وائرس سے مسافروں اور ادھر کے لوگوں کو محفوظ بنانے کے لئے فل پروف انتظامات کئے ہیں اور جو افراد افغانستان سے پاکستان کی حدود میں داخل ہوتے ہیں ان کی مکمل چیکنگ اور چیک آپ کیا جاتا ہے اور سکریننگ کی جاتی ہے پھر سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی کڑی نگرانی میں ان کو لنڈی کوتل ہائی سکول اور کالج کے کوارنٹین سنٹروں میں بھیج دیا جاتا ہے اور گاڑیوں کو حمزہ بابا گراؤنڈ میں کھڑا کر دیا جاتا ہے جہاں ان پر کلورین سپرے کیا جاتا ہے۔
متعلقہ خبریں:
پی آئی اے کی امدادی پروازوں میں مزید ممالک کا اضافہ
طورخم، انسانی ریلا افغانستان کی جانب بہہ نکلا
شمس الاسلام کے مطابق ان کوارنٹین افراد کو سول انتظامیہ کی طرف سے دو وقت کا بہترین کھانا دیا جائے گا اور ناشتہ بھی جبکہ دو ہفتے ان کو کوارنٹین سنٹروں میں رکھا جائے گا اور ان کے ٹیسٹ کے نمونے پشاور بھیج دئیے جائیں گے جو مریض نکلے گا ان کا علاج کیا جائے گا اور جو کلیئر ہوں گے ان کو گھر بھیج دیا جائے گا۔
طورخم سے ذرائع نے بتایا کہ جب پاکستانی مسافر افغانستان سے طورخم کے راستے آرہے تھے تو سیکیورٹی فورسز کے حکام, سول انتظامیہ کے حکام , پولیس کے مقامی افسران اور ملک دریا خان آفریدی نے ان کا استقبال کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔
طورخم کے راستے آنے والے پاکستانیوں نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کیا اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد گزشتہ ایک ماہ سے طورخم بارڈر بند رہا اور پھر افغان حکومت کی درخواست پر ہفتے میں تین دنوں کے لئے طورخم اور چمن کے راستوں سے ٹرانزٹ گاڑیوں کو افغانستان جانے کی اجازت دے دی گئی۔
اس دوران ہاکستان میں پھنسے افغانوں کو جانے دیا گیا اور آج افغانستان میں پھنسے قبائلی افراد کو پاکستان آنے کی اجازت مل گئی۔
تادم تحریر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کل کتنے پاکستانی افغانستان میں پھنسے ہوئے ہیں جو اپنے گھروں کو آنا چاہتے ہیں جبکہ یہ بھی واضح نہیں کہ کتنے دنوں تک طورخم بارڈر ان کے لئے کھلا رکھا جائے گا۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز حکومت نے افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کو رواں ہفتے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ وطن واپسی پر مسافروں کو 7 دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
یہ بھی خیال رہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ کے مطابق اس وقت تک 39748 پاکستانی بیرونی ممالک میں وطن واپسی کے منتظر ہیں۔
اس بارے میں مزید پڑھیں:
‘افغانستان میں پھنسے تمام ڈرائیورز بہت جلد واپس آئیں گے”
الحاج انٹرپرائزز کا حکومت سے چمن بارڈر کھولنے کا مطالبہ