پشاور میں کورونا سے متاثرہ افغانی باشندہ دم توڑ گیا
پشاور میں ایک افغانی کورونا وائرس سے جاں بحق ہوگیا۔ افغانستان کے سمنگان صوبے سے تعلق رکھنے والا نور محمد 15 دن پہلے علاج کی غرض سے پاکستان لایا گیا تھا جو منگل کی رات خالق حقیقی سے جاملا۔ ذرائع کے مطابق نور محمد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی تھی۔
ذرائع کے مطابق نور محمد کے گھر والے سرحد کے اس پار لاش وصول کرنے کے لیے انتظار کرتے رہے تاہم ان کو لاش نہ ملی اور آخرکار نور محمد کو پشاور میں سپرد خاک کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ان کی لاش کو تین مرتبہ طورخم بارڈر لے جایا گیا تاہم انکی پاکستانی سرحد پر موجود حکام نے ان کو لے جانے نہیں دیا۔ نور محمد کی نماز جنازہ میں مہاجرین کے متحدہ شوریٰ کے اراکین نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ 13 مارچ 2020 کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا خصوصی اجلاس ہوا تھا جس میں ایران اور افغانستان کے ساتھ مغربی سرحدیں ابتدائی طور پر 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے بعد اس 14 اپریل تک توسیع کردی گئی تھی اور 13 اپریل کو فیصلہ ہوا کہ بارڈرز کو مزید دو ہفتے تک بند رکھا جائے گا۔
پیر کے روز وزارت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق وزارت داخلہ نے تمام بارڈرز 2 ہفتے تک مزید بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزرات داخلہ کے مطابق یہ فیصلہ کورونا پھیلاو کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔