قبائلی اضلاع

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے استفادہ، خیبر پولیس کے 302 اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری

ضلع خیبر میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سے مستفید ہونے والے تین سو سے زائد پولیس اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔

ڈی پی او خیبر نے 3 سو سے زائد پولیس اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔ شوکاز نوٹس میں ان اہلکاروں کو کہا گیا ہے کہ آپ وضاحت دیں کہ سرکاری ملازم ہوتے ہوئے کیوں اس پروگرام سے مستفید ہوتے رہے۔

شوکاز نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ کارروائی پولیس ایکٹ 1975 کے تحت عمل میں لائی گئی ہے اور متعلقہ پولیس اہلکاروں کو 7دن کے اندر وضاحت دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

بیشتر پولیس اہلکاروں کی بیویاں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہو رہی تھیں جس کے بعد بے نظیر انکم سپورٹ انتظامیہ نے پولیس اہلکاروں کی لسٹ آئی جی خیبر پختونخوا کو ارسال کی اور بعد ازاں ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔

دستاویزات کے مطابق ضلع خیبر کے 302 پولیس اہلکار بی ائی ایس پی پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں۔

یاد رہے کہ چند ماہ قبل بے گریڈ 21 تک کے افسران کا بی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھانے کا انکشاف ہوا تھا جس کے بعد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا آغاز کیا گیا اور پہلے مرحلے میں گریڈ17 کے چار افسران کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق چاروں افسران بیگمات کے نام پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے وظیفہ لیتے رہے، افسران سے چار لاکھ 40 ہزار 196 روپے بھی ریکور کرلیے گئے۔ برطرف کیے گئے افسران میں نعمان ضحیم، شفیع اللہ، سید فضل امین اور سبیل خان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

بینظیر انکم سپورٹ پروگرم سے فائدہ اٹھانے والے چار افسران برطرف

چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ٹوئٹر پر جاری اپنی بیان میں لکھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے گریڈ 17 کے 4 افسران کو کرپشن ثابت ہونے پر نوکری سے برطرف کیا گیا، افسران سے چار لاکھ 40 ہزار 196 روپے بھی ریکور کرلیے گئے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے بیگمات کے نام پر وظیفہ لینے والے افسران کا تعلق ایبٹ آباد اور ڈی آئی خان سے ہے۔ چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشترکے مطابق ایک لاکھ 40 ہزار سرکاری ملازمین وظیفہ وصول کرنے والوں میں شامل تھے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button