قومی

وزیراعظم کو کورونا کے حوالے سے عوام کی غلط فہمیوں پر تشویش

وزیراعظم عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عوام کی بے احتیاطی سے رواں ماہ کے آخر تک پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد اتنی بڑھ سکتی ہے کہ ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ سکتی ہے۔

وزراء اعلیٰ کے ساتھ کورونا کے حوالے سے قومی رابطہ کمیٹی کے ویڈیو لنک اجلاس کے بعد وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں کم کیسز آنے اور اموات کم ہونے پر لوگوں کا خیال ہے کہ پاکستانیوں کی قوت مدافعت زیادہ ہے، اگر یہی سوچ رہی تو صورتحال کافی سنگین ہوسکتی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تین ہفتے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا تھا،لاک ڈاؤن کے پیش نظراسکول،فیکٹریاں اوردکانیں بند کیں، اصل لاک ڈاؤن ہم نےشہروں میں کیا ہے،ہم نے 22 کروڑ لوگوں کوکھاناپینافراہم کرنا ہے، اس لیے ہم نےفیصلہ کیا ہے کہ زرعی شعبےکو مکمل طورپر کام کرنے دینا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبےکوکہا ہےکہ ان کے لیے کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہے اور ہم  نے 14تاریخ سےتعمیراتی سیکٹرکو بھی کام کرنےکاکہا ہے، اس وقت ہمارا سب سے بڑا چیلنج غریب طبقےکوریلیف دینا ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے بتایا کہ کل سے احساس پروگرام کے تحت  ایک کروڑ 20لاکھ خاندانوں کوپیسےفراہم کیےجائیں گے،17ہزارمقامات سے 12ہزارروپے مستحق افراد میں تقسیم ہونگے ۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم 144ارب روپےنچلے طبقے تک تقسیم کردیں گے،احساس پروگرام میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہے، ایس ایم ایس کے ذریعے لوگوں کا ڈیٹا آرہاہے،جن کی جانچ نادراسےکرائی جائیگی۔

اجلاس میں  فلائٹ آپریشن اسلام آباد کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی شروع کرنےکا فیصلہ کیا گیا،اس کے علاوہ کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا دائرہ کار ملک بھر میں بچھانے سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button