آرٹ کمپیٹیشن اور لاک ڈاؤن، بچوں کا مقابلہ جوان کریں گے
عثمان خان
کرونا وائرس وبا کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں یا تو مکمل لاک ڈاؤن ہے یا لاک ڈاؤن جیسی صورتحال ہے۔ اس صورتحال سے معاشرے کے ہر طبقہ پر اثر پڑا ہے اور بچے بھی اس سے محفوظ نہیں ہیں جن کے تعلیمی ادارے عین امتحانات کے وقت بند ہوگئے اور اس سلسلے میں ان کی تیاریاں بھی متاثر ہوگئیں۔
خیبر پختونخوا میں گھروں میں محصور بچوں کے ذہنوں سے منفی اثرات کم کرنے کی خاطر گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان نامی غیر سرکاری تنظیم نے ان کے درمیان ڈرائنگ اور پینٹنگ کے مقابلے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا عنوان ہے ‘آپ کیا سوچ رہے ہیں اسے کینوس پر اتاریں’
‘گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان’ خیبر پختونخواہ کے کوارڈنیٹر عمران ٹکر نے اس حوالے سے ٹی این این کیساتھ بات چیت میں بتایا کے یہ پروگرام ہم نے چھوٹے پیمانے پر خیبر پختونخواہ کے بچوں کیلئے ترتیب دیا تھا لیکن جب سوشل میڈیا پر ہم نے مختلف ضلعوں سے موصول ہوئے پینٹینگز کی تشہیر کی تو ہمارے ٹیم کو بہت فیڈ بیک آنے لگا جس کی وجہ سے ہم مجبور ہوگئے کہ مقابلہ بڑا کردیا جائے۔
‘ہم نے یہ پروگرام اٹھارہ سال سے کم بچوں کیلئے شروع کیا تھا اور انٹریز کی آخری تاریخ 27 مارچ تھی لیکن عوام کی زیادہ دلچسپی سامنے آنے کے بعد ہماری منیجمینٹ نے میٹنگ کے بعد فیصلہ کیا کہ اب اس میں پچیس سال تک نوجوان بھی شامل کرلئے جائیں گے اور انٹریزی کی آخری تاریخ کو پانچ اپریل تک توسیع دی گئی۔
عمران ٹکر کے مطابق ہمارے توقع کے برعکس اس پروگرام میں قبائلی علاقہ جات اور صوبے کے پسماندہ اضلاع سے بھی بچوں نے اپنی ڈرائینگ ہمیں ارسال کی ہیں۔
اس کے علاوہ صوبہ سندھ سے بھی بہت لوگوں نے ہم رابطہ کیا اور یہ کہ سندھ ایس ٹی جیز ٹاسک فورس بھی ہمارے ساتھ اس مہم میں شامل ہیں۔
عمران ٹکر نے بتایا کہ ان مقابلوں کا واحد مقصد بچوں کو اس پریشان حالات میں مصروف رکھنا ہے اور ان کو اس طرح کا ماحول دینا ہے کہ وہ تھوڑی دیر کے لئے سہی لیکن اس ذہنی کوفت سے باہر نکل آ سکیں۔
ان کے مطابق آج کل ہمارے بچے سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈٰیا کا استعمال بہت ذیادہ کرتے ہیں اور ان دونوں فورمز پر کرونا وائرس کی خبریں بہیت چلتی ہیں جس کی وجہ سے بچوں پر اس کا بہت منفی اثر پڑتا ہے اور جب بچے اپنے ڈرائینگ بنانے میں مصروف ہوجایئنگے تو دن میں دو تین گھنٹے اس میں مگن رہیں گے۔
ماہرین کے مطابق اس طرح کی مثبت سرگرمیوں کی بدولت بچوں کے ذہنوں پر اچھا اثر پڑتا ہے اور ٹراما سے نکلتے ہیں۔
عمران ٹکر نے انٹریز جمع کرانے کے بارے میں بتایا کے کوئی بھی پچیس تک کا نوجوان ہمارے ای میل [email protected]
انھوں نے آگے بتایا کہ حالات ٹھیک ہونے کے بعد ان پینٹینگز کی نمائش بھی کی جائے گی اور پہلے تین نمبر پر آنے والے بچوں کو سرپرائز انعام دیا جائے گا لیکن انعام بین الاقوامی سطح کا ہوگا۔