مردان، گھر سے لاپتہ 9 سالہ بچی کی بوری بند لاش برآمد
مردان میں گزشتہ روز گھر سے لاپتہ ہونے والی 9 سالہ بچی کی بوری بند لاش برآمد ہو گئی، پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف رپورٹ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔
پولیس تھانہ شیخ ملتون کے عملے کے مطابق مردان نوشہرہ روڈ پر علاقہ جان آباد کے رہائشی محمد اقبال نے رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا کہ جمعرات کے روز دوپہر کو وہ اپنی نو سالہ بچی ماہا کو اپنے ساتھ دوکان لے گئے اور گھرکے لیے صابن دے کر گلی میں گھر کی طرف رخصت کیا، کافی دیر بعد گھر واپس آکر پتہ چلا کہ بچی گھرنہیں آئی اور گلی سے غائب ہوگئی۔
والد کے مطابق قریبی رشتہ دار اور نزدیکی علاقے میں کافی تلاش کے بعد بھی ماہا کا کوئی سراغ نہیں ملا اور جمعہ کی صبح نواحی علاقہ سرخ ڈھیری میں موجود تالاب میں بوری بند لاش مل گئی، انہوں نے کہا کہ ان کی کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں۔
پولیس کے مطابق بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے مردان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا۔
پولیسنے بتایا کہ بچی کے ساتھ جنسی تشدد اور وجہ قتل معلوم کرنے کے لئے لاش بعدازاں خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور منتقل کر دی گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہو سکے گا کہ بچی کے ساتھ جنسی تشدد ہوا ہے یا نہیں۔
یاد رہے کہ باچاخان میڈیکل کالج مردان میں بھی فرانزک لیب دستیاب ہے لیکن چند ماہ پہلے قتل کی گئی اقراء نامی بچی کے پوسٹ مارٹم کے دوران میڈیکل کالج کے عملے نے جنسی تشدد ہونے کی رپورٹ دی تھی جس سے مردان پولیس مطمئن نہیں تھی۔