بنوں جانی خیل میں میلہ، انتظامیہ خاموش تماشائی
کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے حکومت کی جانب سے عوامی اجتماعات پر پابندی کے باوجود بنوں جانی خیل میں منعقدہ میلے میں مقامی لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ہے جبکہ مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بار بار شکایات کے باوجود انتظامیہ اور پولیس خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔
بنوں جانی خیل میں ہر بدھ کو یہ میلہ لگتا ہے جس میں لوگ مویشیوں سے لے کر ہر طرح کی ضروریات زندگی کی خرید و فروخت کرتے ہیں۔
گذشتہ روز بھی انتظامیہ کی جانب سے پابندی کے باوجود میلے میں سینکڑوں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اور انتظامیہ اپنے احکامات پر عملدرآمد میں مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے۔
مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوں نے وہاٹس ایپ اور موبائل کے ذریعے انتظامیہ اور پولیس کو خبردار کیا تاہم ابھی تک ذمہ داروں کیخلاف کسی طرح کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
نوجوانوں نے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ اس انتظامی غفلت کا نوٹس لیا جائے، صوبے اور ملک کے دیگر حصوں کی طرح اس میلے پر بھی پابندی اور حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں نوشہرہ میں ایک سابق ڈی آئی جی کے صاحبزادے کی شادی میں بھی حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑائی گئی تھیں تاہم انتظامیہ ان کے خلاف ایکشن لینے سے معذور رہی حالانکہ انہی دنوں احکامات کی خلاف ورزی پر پشاور اور نوشہرہ میں کئی دلہے گرفتار کئے گئے تھے۔