خیبر پختونخوا

ہسپتال او پی ڈیز بند،خیبرپختونخوا کے ڈاکٹرز کی خدمات آن لائن دستیاب

عثمان خان

کرونا وائرس کی وجہ سے معاشرے کا ہر طبقہ متاثر ہوا ہے اور ہر فرد کسی نہ کسی شکل میں مشکلات سے دوچار ہے۔ اس صورتحال میں بخار، کھانسی یا دوسری عام بیماریوں میں مبتلا مریض دوسروں کی نسبت زیادہ متاثر ہو رہے ہیں کیونکہ زیادہ تر سرکاری ہسپتالوں نے او پی ڈی خدمات معطل کردی ہیں اور پرائیویٹ کلینکس بھی بند ہیں۔

ایسے حالات میں چند نوجوان ڈاکٹروں نے مریضوں کا آن لائن علاج کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے جو بغیر کسی  فیس کے اس ایمرجنسی کے حالات میں وٹس ایپ، فیس بک مسینجر یا ٹکسٹ مسیج کے ذریعے مریضوں کا چیک اپ کرتے ہیں اور انہیں ادویات تجویز کرتے ہیں۔

ان ڈاکٹروں میں شانگلہ سے تعلق رکھنے والا ڈاکٹر ہمدرد یوسفزئی بھی شامل ہیں جو نواز شریف کڈنی ہسپتال سوات میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں

ڈاکٹر ہمدرد نے ٹی این این کیساتھ بات چیت میں کہا کہ پاکستان میں آن لائن علاج کرنے کا رواج عام نہیں ہے ذیادہ تر مریض بہ نفس نفیس ہسپتال یا کلینکس علاج کروانے جاتے ہیں لیکن کرونا وائرس کے وبا جیسی صورتحال میں ہسپتال جانے کے بجائے آن لائن یا ٹیلی میڈیکیشن کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان کے مطابق آج کل ہسپتالوں میں کرونا وائرس لگنے کے امکانات ذیادہ ہوتے ہیں کیونکہ ہسپتال ہائی رسک زون میں آتے ہیں۔

ڈاکٹر ہمدرد نے سوشل میڈیا پر اپنے موبائیل نمبرز دے دئے ہیں او کہا ہے اگر کسی کو ایمرجنسی نہیں ہے اور عام بیماری ہے تو وہ مفت میں آن لائن علاج کرنے کیلے خدمات دینے کو دن رات حاضر ہیں۔

ڈاکٹر ہمدرد نے یہ بھی بتایا کے جب سے میں نے سوشل میڈیا پر اپنا نمبر دیا ہے تو بہت سے لوگ مجھ سے علاج کرنے کیلئے رابطہ کرتے اور باآسانی ان کا علاج ہو جاتا ہے۔

ڈاکٹر ہمدرد یوسفزئی کے موبائل نمبر  ذیل ہے

03005351949

03489306933

ڈاکٹر ہمدرد نے سوشل میڈیا پر اپنا موبائل نمبر ز بھی دئے ہیں جن پر ان سے علاج کے سلسلے میں مشورے لئے جاسکتے ہیں

ان نوجوان ڈاکٹروں میں ضلع بونیر سے تعلق رکھنے والا ڈاکٹر محمد شکیل بھی شامل ہیں۔ انھوں نے حال ہی میں میڈیسن کے شعبے میں پارٹ فرسٹ کا امتخان پاس ہے، انھوں نے بھی بغیر کسی فیس کے وٹس ایپ، ٹکسٹ مسیج یا سماجی رابطے کے ویب سائٹ فیس بک پر  معمولی نوعیت کے بیماریوں کا علاج کرنے کی آفر کی ہے۔

ڈاکٹر شکیل بتاتے ہے آج کل ٹیکنالوجی کا دور ہے، ہیمں چایئے کے اس سے فائدہ اٹھائیں۔ کرونا وائرس کی وجہ سے ملک میں ایمرجنسی ہے اور ویسے بھی اگر اس حالات میں اگر کوئی بندہ معمولی طبی مسلے کیلئے ہسپتال جائے تو گاڑی میں سفر کرنے سے ہستال تک جانے تک ہر وقت وہ کرونا وائرس کے لئے ایکسپوز ہوتا ہے۔

ڈاکٹر شکیل آگے بتاتے ہے اگر کسی مریض کو ٹیسٹ کرنے  کی ضرورت ہوں تو ہم ان کو قریبی لیبارٹری سے ٹیسٹ بھی تجویز کرتے ہیں اور مریض پھر اس کا نتیجہ ہمیں وٹس ایپ کے ذریعے ارسال کردیتا ہے، تو اس کے بعد ہم ان کو علاج کیلئے میڈٰسن لکھ دیتے ہیں۔

ڈاکٹر شکیل کا موبائیل نمبر03459181847

ان حالات میں اگر خواتین کو گائنی کے عام مسائل کا سامنا ہوں یا دیگر طبی مسائل ہوں تو پاکستان میں خواتین ڈاکٹروں پر مشتمل ایک پلیٹ فارم ‘صحت کہانی’ نے ان کے لئے آن لائن اپنی خدمات پیش کردی ہیں۔

اس پلیٹ فارم نے کرونا وائرس کی وجہ سے خواتین کو تین مہینے کے لیے مفت مشورہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

صحت کہانی کی ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق اس پلیٹ فارم پر تقریباً 1500 خواتین ڈاکٹرز کام کر رہی ہیں جو خواتین کو ان کی صحت کے حوالے سے آن لائن مشورے دیتی ہیں۔

اگر کسی خاتون کو آن لائن مشورہ لینے کی ضرورت ہے تو وہ اینڈرائیڈ ایپ سٹور سے صحت کہانی کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرکے وہاں اپنا اکاؤنٹ کھول کر کسی بھی ڈاکٹر سے معائنہ کروا سکتی ہیں یا پھر ویب سائٹ www.sehatkahani.com پر جا کر مزید معلومات حاصل کرسکتی ہیں۔

ملک میں کرونا وائرس کی وجہ سے پیچیدہ صورتحال میں ڈاکٹر ہمدرد یوسفزئی اور ڈاکٹر شکیل جیسے اور بہت سارے ڈاکٹروں نے  مفت میں آن لائن علاج کرنے کا سلسہ شروع کیا جو کے بہت خوش آئیند ہے اور بغیر کسی خطر اور تکلیف کے ان کا علاج بہ آسانی ہوجاتا ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button