خیبر پختونخوا

خیبرپختونخوا لاک ڈاؤن میں مزید توسیع، پبلک ٹرانسپورٹ پر مزید پابندیاں زیر غور

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں شاپنگ مالز, مارکیٹس اور ریسٹورنٹس وغیرہ بند کرنے کے احکامات میں ایک ہفتے تک توسیع کے ساتھ ساتھ ہوٹلوں سے گھروں کو کھانا لے جانے کی سہولت پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا ہے کہ اس فیصلے کے تحت فارمیسی، کھاد، پیسٹی سائڈز کریانہ اسٹورز آٹا چکی،تندور کی دکانیں، دودھ شاپس، آٹو ورکشاپس، پٹرول پمپس گوشت اور چکن کی دکانیں، فروٹ اور سبزی شاپس، اور اشیائے خوردونوش کی منڈیوں کے علاوہ باقی تمام مارکیٹس اور دوکانیں بند رہینگی۔ اسی طرح ریسٹورنٹس، کیفے ٹیریا اور فاسٹ فوڈز کے تمام سنٹرز بھی انتیس مارچ تک مکمل طور پر بند رہینگے ۔

آج کی گئی فیصلوں کی وضاحت کرتے ہوئے اجمل خان وزیر نے کہا کہ بین الاضلاع ٹرانسپورٹ پہلے سے بند ہے تاہم تمام اضلاع میں پبلک ٹرانسپورٹ بند کرنے کا آپشن بھی زیر غور ہے۔غیر ضروری اشیا بنانے والی فیکٹریاں بھی اتوارکے دن تک بند رہینگی۔

کمیونٹی کورنٹائن بارے مشیر اطلاعات نے بتایا کہ عوام اپنے گلی محلوں تک محدود رہیں اور کرونا وبا کے پھیلاو کو موثر طریقے سے روکنے کیلئے بازاروں اور گلی محلوں میں جراثیم کُش سپرے کیا جارہاہے۔

مشیر اطلاعات اجمل خان وزیر کیمطابق ڈیرہ غازی خان سے زائرین کی کانوائے کے پی کیلئے صبح آٹھ بجے روانہ ہوچکی ہے۔ چار بسوں پر مشتمل کانوائے کے زریعے 132 زائرین کو پشاور لایا جارہاہے جن کو پشاور۔اسلام آباد موٹروے انٹر چینج کے قریب دوران پور میں واقع پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں قرنطین کیا جائے گا۔ ان زائرین میں ایک کا تعلق گلگت بلتستان جبکہ دیگر کا تعلق پختونخوا سے ہے۔ صوبہ میں کرونا وبا سے تین اموات واقع ہوچکی ہیں

انہوں نے مزید بتایا کہ فی الوقت ایک سو پچاس افراد کو کورنٹائن کرنے کی گنجائش موجود ہے اور ضرورت پڑنے پر پی جی ایم آئی کے دو دیگر بلاکس کو بھی قرنطینہ قرار دیا جاسکتا ہے۔

کرونا اپڈیٹس بارے مشیر اطلاعات نے بتایا کہ اب تک صوبہ بھر میں کرونا کے 275 مشتبیہ کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ ٹوٹل 31 افراد میں کرونا کی تصدیق ہوچکی ہے اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 85 افراد کے کرونا ٹیسٹ کے نتائج نیگیٹیو آچکے ہیں ۔

دوسری جانب لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کے ترجمان محمد عاصم نے ہسپتال میں ایک اور کورونا وائرس کے کیس کی تصدیق ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ مریض حال ہی میں برطانیہ سے واپس آیا تھا اور انہیں 2 روز قبل پولیس ہسپتال سے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جن کو اس وقت آئیسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔

کرونا وبا کے سد باب کیلئے اُٹھائے گئے حکومتی اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے اجمل وزیر نے بتایا که اب تک صوبہ بھر  بشمول قبائلی اضلاع کے ہیلتھ پروفیشنلز، سرکاری اداروں اور عوامی انگیجمنٹ سے متعلق پروفیشنلز میں ایک لاکھ اکیس ہزار ڈسپوزیبل فیس ماسک، سترہ ہزار حساس ماسک، چار ہزار سات سو سنیٹائزرز، چھ ہزار سات سو ڈنگریاں و دیگر ضروری سامان مہیا کیا گیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button