اسرائیلی وزیردفاع نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کیا فارمولا بتایا ہے؟
چین کے شہر ووہان سے سامنے آنے والے کورونا وائرس نے جہاں پوری دنیا کو دہشت زدہ کر دیا ہے وہیں ماہرین اس سے بچاؤ کی تدابیر پر زور دے رہے ہیں جن میں فاصلہ رکھنا اور صفائی وغیرہ کا خیال رکھنا شامل ہیں تاہم اسرائیل کے وزیر دفاع نے ایک انوکھی مگر ٹھوس دلائل کی بنیاد پر تجویز دی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نیفتالی بینیٹ کے مطابق کورونا کی وباء کے حوالے سے سب سے اہم ‘سوشل ڈسٹینسنگ (فاصلہ رکھنا) یا ٹسٹ وغیرہ جیسے اقدامات نہیں بلکہ اس کیلئے سب سے زیادہ ضروری کم عمر لوگوں کو زائد العمر لوگوں سے الگ کرنا ہے۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں نیفتالی بینیٹ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے سب سے مہلک کمبینیشن کسی دادی کا اپنے پوتے کو گلے لگانا ہے کیوں؟ کیونکہ کورونا ایک ایسا وائرس ہے جو کم عمر لوگوں کی نسبت بوڑھے بوڑھوں کیلئے زیادہ مہلک ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنے بھی ممالک کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں وہاں صفر فیصد یا صفر اعشاریہ ایک فیصد 30 یا اس سے کم عمر کے افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 70 اور 80 سال سے زائد متاثرہ ہر پانچ ہر سات میں سے ایک مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔
اپنی اس دلیل کی بنیاد پر نیفتالی بینیٹ سمجھتے ہیں کہ اپنے دادا دادی کو الگ کمرہ دیں، ان کی ضروریات پوری کریں لیکن دور دور سے، فیس بک یا دیگر ذرائع سے ان کے ساتھ رابطے میں رہیں لیکن ان کو گلے لگانے سے گریز ہی کریں کیونکہ آپ ان کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اکثر لوگ ان سے پوچھتے ہیں کہ انہیں کب تک تنہائی یا گھروں میں قید ہونا پڑے گا جس کے جواب میں وہ کہتے ہیں کہ نہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ آئندہ چند ہفتوں میں دنیا کی بیشتر آبادی کورونا سے متاثر ہو جائے گی جن کی اکثریت کو پتہ بھی نہیں ہو گا، تین چار ہفتے بعد وہ رو بصحت بھی ہو چکے ہوں گے، اسی طرح لوگوں کی قوت مدافعت بڑھے گی اور آخر میں کورونا وائرس سے سب ہی محفوظ ہو جائیں گے جس کے بعد دادا دادی/ معمر افراد گھروں سے باہر نکل سکتے ہیں لیکن اس میں ایک ماہ بھی لگ سکتا ہے، دو بھی، تین بھی، چار بھی اور شائد اس سے زائد بھی۔