قومی

لاک ڈاؤن کیا تو روزانہ اجرت پر کام کرنے والے پریشان ہوں گے: وزیراعظم عمران خان

 

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے تاہم وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ فی الحال ملک میں لاک ڈاون نہیں کرنا چاہتے۔

سینیئر صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان کاکہنا تھا کہ کورونا کے باعث ضرورت پڑی تو لاک ڈائون کریں گے، لاک ڈاؤن کیا تو روزانہ اجرت پر کام کرنے والے پریشان ہوں گے، ملک میں ابھی ایسی صورتِحال نہیں کہ لوگ ذخیرہ اندوزی شروع کردیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے معاملے پر عوام سے کچھ نہیں چھپائیں گے، احتیاط کے بغیر کورونا سے لڑنے میں مشکلات ہو سکتی ہیں،لوگوں کا ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنا بہت ضروری ہے۔کورونا کے معاملے پر چین کے تجربات سے سیکھ رہے ہیں، کوئی خبر سنسر نہیں کی جارہی ہے۔

وزیراعظم نے کورونا کے باعث تعمیراتی صنعت کو مراعات دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کا اعلان منگل کو متوقع ہے۔

اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ حفیظ شیخ کہتے ہیں کہ کورونا سے اب تک دنیا کو 350 ارب ڈالرز کا نقصان ہوچکا ہے،کچھ عرصہ قبل ملکی معیشت مستحکم ہونے جارہی تھی، مالی پیکیج میں ٹیکس رعایتیں شامل ہوں گی۔

اپنی گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا ایک بار پھرعالمی برادری سے ایران پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قُم سے زائرین کی آمد کے بعد ایرانی حکومت سے رابطے میں رہے، عالمی پابندیوں سے ایران سے معاہدہ کرنے کی گنجائش ختم ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبہ سندھ ہے جہاں ایک مریض انتقال کرچکا ہے اور متاثرہ مریضوں کی تعداد 249 ہے۔ پاکستان میں مجموعی طور پر اب تک 3 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سے دو کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے جبکہ ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 500 سے تجاوز کرگئی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button