طورخم بارڈر سیل، اربوں روپے مالیت کے فروٹ و سبزیوں کے خراب ہونے کا خدشہ
کورونا وائرس کی روک تھام کی خاطر 14 دنوں کیلئے طورخم بارڈر سیل کرنے سے اربوں روپے مالیت کی سبزیاں، فروٹ، چکن اور ٹرانزٹ کنٹینرز پھنس گئے ہیں جن میں سے کروڑوں مالیت کا سامان ہفتے کے اندر خراب ہونے کا اندیشہ ہے جس کے باعث تاجر شدید پریشان ہیں۔
واضح رہے کہ ان گاڑیوں کی کلیئرنس سمیت ان کو باقاعدہ گیٹ پاس جاری کئے گئے ہیں لیکن گیٹ بند ہونے کی وجہ سے طورخم بارڈر پر کھڑے ہیں جن میں زیادہ تر فریش آئٹم ہیں جس کے خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
متعلقہ خبریں:
ستمبر 2019 میں ختم شناختی کارڈ میں یکم جولائی 2020 تک توسیع
کورونا وائرس، خیبر پختونخوا میں قیدیوں کی سزا میں کمی کا اعلان
پیر نور الحق قادری کا کورونا وائرس کے حوالے سے قوم کے نام پیغام
کورونا وائرس، ‘پاکستان جیسے غریب ممالک کے قرضے معاف کئے جائیں’
اس حوالے سے آل پاکستان ایگریکلچرل پروڈیوس ٹریڈرز فیڈریشن کے مرکزی صدر ملک سوہنی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے ہم حکومت کے ساتھ ہیں۔
یاد رہے کہ طورخم بارڈر 16 مارچ کی جگہ 15 مارچ کو رات 9 بجے سے بند کردیا گیا جس کی وجہ سے جن مال بردار گاڑیوں کی کلیئرنس اور گیٹ پاس جاری ہو چکے ہیں، وہ بھی طورخم بارڈر پر پھنس گئے ہیں جنہیں فوری طور پر کراس نہ کروایا گیا تو اربوں روپے کا نقصان ہو جائیگا اور اگر حکومت چاہے تو تین گھنٹوں کے اندر اندر یہ گاڑیاں گیٹ پاس ہو سکتی ہیں۔
آل پاکستان ایگریکلچرل پروڈیوس ٹریڈرز فیڈریشن کے مرکزی صدر ملک سوہنی نے دھمکی دی ہے کہ اگر فوری طور پر گاڑیوں کو بارڈر پاس نہ کیا گیا تو وہ شدید احتجاج کریں گے۔